سکھوں کے مقدس مقام دربار صاحب پر بھارتی حملہ کے 40 برس مکمل ہوگئے۔ اس حوالے سے لندن کے ٹریفالگر اسکوائر پر بھارت کے خلاف فریڈم ریلی میں ہزاروں سکھوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ٹریفالگر اسکوائر کی فضا میں “راج کرے گا خالصہ” کے نعرے گونج اٹھے۔ ریلی کے شرکا نے ہائیڈ پارک کے قریب ویلنگٹن آرچ سے ریلی کا آغاز کیا اور بکنگھم پیلس کے سامنے سے ہوتے ہوئے ٹریفالگر اسکوائر پہنچے۔ ریلی کے شرکا سے سکھ رہنماؤں نے خطاب کیا اور برطانیہ سے سکھوں کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔ سکھ فریڈم ریلی کے شرکا کا کہنا تھا کہ سکھ دربار صاحب پر حملے کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں 1984 میں سکھوں کا بےدردی سے قتل عام ہوا، آج تک انصاف کے منتظر ہیں۔ شرکا کے مطابق سکھ بھارت سے آزادی حاصل کر کے امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
Home / Breaking News, News, World / دربار صاحب پر بھارتی حملہ کے 40 برس مکمل، لندن میں ہزاروں سکھوں کی بھارت کے خلاف ریلی
دربار صاحب پر بھارتی حملہ کے 40 برس مکمل، لندن میں ہزاروں سکھوں کی بھارت کے خلاف ریلی

Related Articles

Weekly E Paper

M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 |
Article
“Is long-term normalization between Pakistan and India an unreachable prospect?
Posted in: Article, News“Hostility needs no agreement, but friendship demands mutual consent—something India and Pakistan have repeatedly failed to establish over the past several decades.” “Pakistan and India remain locked in an uneasy calm. Diplomatic relations are tense, political leaders remain disconnected, and public engagement is minimal. Although peace holds for now, there is little urgency on either […]
Read Moresports
فلسطین سے اظہار یکجہتی، ترک چیمپئن نے تمغہ دریا میں پھینک دیا
Posted in: News, Sportsیورپی چیمپئن ترک کنگ فو فائٹر نے فلسطین سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تمغہ دریائے نیل میں پھینک دیا۔ ترکی کے عالمی شہرت یافتہ کنگ فو چیمپئن نجم الدین اربکان آکیوز نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کے طور پر اپنا یورپی گولڈ میڈل دریا برد کردیا، ان کے اس […]
Read More
Post your comments