وفاقی بجٹ 2024ء میں آئندہ مالی سال کےلیے فائلرز اور نان فائلرز کے ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز ہے۔بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال پراپرٹی پر کیپٹل گین پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی گئی ہےبجٹ دستاویز کے مطابق فائلرز کی شرح میں 15 فیصد جبکہ نان فائلرز کے لیے 45 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے۔دستاویز کے مطابق سگریٹ کے فلٹر میں استعمال ہونے والے ایسٹیٹ ٹو پر 44 ہزار روپے فی کلو ایف ای ڈی عائد کیا گیا، جس کے نفاذ سے اسمگل اور جعلی سگریٹ کا سدباب ممکن ہوگا۔بجٹ دستاویز کے مطابق سیمنٹ پر ایف اے ڈی 2 روپے فی کلو سے بڑھا کر 3 روپے کرنے کی تجویز ہے جبکہ نئے پلاٹوں، کمرشل و رہائشی پراپرٹی پر 5 فیصد ایف آئی ڈی کی تجویز ہے۔
بجٹ 2024ء میں موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس کی وصولی انجن کیپیسٹی کے بجائےگاڑی کی قیمت کی بنیاد پرکرنے کی تجویز دی گئی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ قانون کے تحت دو ہزار (2000) سی سی تک کی گاڑیوں کی خریداری اور رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس کی وصولی انجن کیپیسٹی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔تقریر میں مزید کہا گیا کہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہو چکا ہے، اس لئے ٹیکس کی اصل پوٹینشل سے فائدہ اٹھانے کے لئے یہ تجویز دی جارہی ہے کہ تمام موٹر گاڑیوں کے لئے ٹیکس وصولی کی بنیاد انجن کیپیسٹی سے تبدیل کر کے قیمت کے تناسب پر کر دی جائے۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ 2024 کی تقریر کے دوران سولر پینل انڈسٹری کے فروغ کےلیے درآمد پر رعایت دینے کا اعلان کیا۔
بجٹ تقریر میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مقامی ضرورت کے لیے سولر پینلز برآمد کرنے یا تیار کرنے پر رعایتیں دی جارہی ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس حوالے سے پلانٹ، مشینری، اس سے منسلک آلات اور سولر پینلز، انورٹرز، بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال اور پرزہ جات کی درآمد پر رعایتیں دی جارہی ہیں۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ان رعایتوں کا مقصد درآمد شدہ سولر پینلز پر انحصار کم کیا جاسکے اور قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے۔
Post your comments