class="post-template-default single single-post postid-10965 single-format-standard eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

یوکرین کے روس پر ڈرون حملے، اہم اسٹریٹجک بمبار ایئر فیلڈ تباہ

یوکرین نے روس کی اہم اسٹریٹجک بمبار ایئر فیلڈ پر ڈورن حملے کیے ہیں، جس کے نتیجے میں ایک بڑا دھماکا ہوا اور جنگ کی فرنٹ لائن سے تقریباً 700 کلو میٹر (435 میل) کے فاصلے پر آگ بھڑک اٹھی۔

رائٹرز کی جانب سے جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ روسی فضائی اڈے پر ایک زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں قریبی عمارتیں کو بھی نقصان پہنچا۔ایک اور ویڈیو میں صبح سویرے آسمان میں دھوئیں کا ایک بڑا غبار اٹھتا دکھائی دیااور ساتھ ہی آگ بھڑکتی ہوئی بھی نظر آئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کی جانب سے ہونے والے ڈرون حملوں میں 10 روسی زخمی ہو گئے جبکہ روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی فضائی دفاع نے یوکرین کے 132 ڈرونز کو فضا میں ہی مار گرایا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی حکام نے یوکرینی ڈرون حملوں کے بعد علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی مداخلت کے بعد روس اور یوکرین کے درمیان 30 روزہ عارضی اور محدود جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے درمیان 350 قیدیوں کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

روس کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین نے پہلے ہی روسی تیل کے ڈپو پر حملہ کر کے 3 سال پرانی جنگ میں توانائی کے مقامات پر مجوزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ ذاخارووا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی تجویز پیش کرنے والے امریکا پر منحصر ہے کہ وہ یوکرین سے اس کے اقدامات پر جواب طلب کرے۔ان کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ کیف نے امریکی صدر کی تجویز کردہ جنگ بندی ختم کر دی ہے، اب سوال یہ ہے کہ امریکا اس معاملے کو کس طرح سنبھالتا ہے؟روسی مقامی حکام کے مطابق جنوبی روس میں فائر فائٹرز ابھی تک یوکرین کے ڈرون حملوں کے نتیجے میں آئل ڈپو میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ رواں ہفتے کریملن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد توانائی کے اہداف پر 30 دن کی جنگ بندی پر اتفاق کیا اور یوکرین نے بھی 30 دن کی جنگ بندی قبول کی۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter