class="post-template-default single single-post postid-4974 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

نیٹو، چین کا مقابلہ کرنے کیلئےایشیائی شراکت داروں سے تعلقات استوار کرنے کا خواہاں

نیٹو، چین کا مقابلہ کرنے کیلئےایشیائی شراکت داروں سے تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے۔ واشنگٹن میں سربراہی اجلاس کے اختتام پر نیٹو رہنماؤں نے روس کی جنگ کے ’فیصلہ کن سہولت‘ کار کے طور پر چین کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد ایشیائی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے پر غور کیا۔نیٹو اعلامیے میں بیجنگ کو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کا فیصلہ کن معاون قرار دیا گیا۔یورپی یونین میں بیجنگ مشن کے ترجمان نے اس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ نیٹو کو چین کے نام نہاد خطرے کو بڑھاوا دینا، محاذ آرائی اور دشمنی کو ہوا دینا بند کرنا چاہیے۔چینی ترجمان نے کہا عالمی امن و استحکام کیلئے مزید تعاون کرنا چاہیے۔ الزام دوسروں پر ڈالنے کے بجائے صورتحال کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے۔ترک صدر اردوان نے کہا کہ روس اور نیٹو کے درمیان براہ راست تصادم کا کوئی بھی امکان پریشان کن ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter