class="post-template-default single single-post postid-3326 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

راولاکوٹ :بڑا یوٹرن آزاد کشمیر میں پنجاب کانسٹبلری کی شہروں اور عوامی مقامات پر تعیناتی نہ کرنے کا فیصلہ

راولاکوٹ (آصف اشرف)بڑا یوٹرن آزاد  کشمیر میں پنجاب کانسٹبلری کی شہروں اور عوامی مقامات پر تعیناتی نہ کرنے کا فیصلہ اعلی سطح پر یہ فیصلہ کشمیری قوم کے سخت ردعمل میں کیا گیا اور طے یہ ہوا کہ صرف نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی حدود میں چینی تعمیراتی کمپنی کے چینی عملے کی غیر ریاستی فورس حفاظت کرے گی اس جگہ تعینات آزاد کشمیر پولیس کو گیارہ مئی کی کال کے باعث کشمیر کے دیگر علاقوں میں تعینات کیا جائے گا اعلی سطح پر یہ اتفاق رائے پایا گیا کہ پی سی کی شہروں میں تعیناتی اور مظاہرین کو روکنے معاونت لینے پر خودمختار کشمیر کے حامی  سیاسی فائدہ اٹھانے کامیاب ہوں گے اور اس کے ساتھ بھارت عالمی سطح پر پروپیگینڈہ کرے گا لہذا کسی بھی عوامی مقام حتی کہ مظاہرین کے راستہ میں بھی پی سی نہ لگائی جائے واضع رہے کہ کشمیر میں ماضی میں 1955میں پی سی راولاکوٹ سمیت پونچھ کے بعض دیگر علاقوں میں تعینات کی گئی تھی جس پر عوام نے نہ صرف سخت ردعمل دیا بلکہ بعض اہل کاروں کی وردی اتروائی اور شکست دے کر بھیجا اب بجلی بلز پر ٹیکسوں کے ناجائز  حصول کے خلاف گیارہ ماہ سے جاری تحریک کو کچلنے حکومت پاکستان سے فورسز کی منظوری کروائی گئی گزشتہ روز پہلے دستے کی آمد بھی ہوئی جس کے بعد شدید عوامی ردعمل دیکھ کر پی سی کو ماسوائے نیلم جہلم پراجیکٹ کہیں بھی تعینات نہ کرنے پر اتفاق کر لیا گیا ہے دوسری طرف خودمختار کشمیر کے حامی دھڑے پی سی کی آمد پر “سواگت”کرنے اور 1955کی تاریخ دہرانے کا موقف سامنے لائے جس پر پی سی کی تعیناتی نہ کرنے کا اہم ترین فیصلہ کیا گیا ہے

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter