کراچی اور پشاور کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ کی رفتار شدید متاثر ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔
صارفین کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد، گلشن اور کارساز کے کئی مقامات پر انٹرنیٹ اسپیڈ متاثر ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں میں وائی فائی سروس میں بھی خلل آرہا ہے۔دوسری جانب پشاور کے مختلف علاقوں میں بھی انٹرنیٹ سروس کی سست روی کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ براؤزنگ اور ڈاؤن لوڈنگ میں مسائل کا سامنا ہے، انٹرنیٹ سست ہونے سے آن لائن کاروبار کرنے والے بھی پریشان ہیں۔پشاور میں صارفین کا کہنا ہے کہ وائس نوٹ، تصاویر، ویڈیو اپلوڈنگ اور ڈاؤن لوڈنگ میں مشکلات ہیں۔وزیرِ مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ڈیٹا سروس مکمل فعال ہے، ڈیٹا سروس پر تمام ایپس 100 فیصد درست کام کر رہی ہیں۔جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انڈسٹری براڈ بینڈ استعمال کرتی ہے اسے بند نہیں کیا جاتا، موبائل ٹاور پاکستان میں ضرورت سے کم ہیں، اس کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں سیکیورٹی کی بات ہو وہاں وزارتِ داخلہ پی ٹی اے کو ہدایت دیتی ہے، وزارت داخلہ کی ہدایت کے مطابق ایکس کو بند کیا گیا۔شزہ فاطمہ نے کہا کہ ایکس پاکستان میں 2 فیصد سے کم لوگ استعمال کرتے ہیں، ایکس کی بندش کا مطلب اظہارِ رائے پر پابندی ہرگز نہیں۔ یوٹیوب، فیس بک سمیت تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اظہارِ رائے کی آزادی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک پر یومیہ سیکڑوں سائبر حملے ہوتے ہیں، سائبر سیکیورٹی وقت کی ضرورت ہے، گزشتہ سال کی نسبت اس سال آئی ٹی انڈسٹری میں بے پناہ ترقی ہوئی ہے۔
Post your comments