غزہ میں اسرائیلی محاصرے اور حملوں کی وجہ سے بھوک کا بحران سنگین ہو گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں شدت بڑھتی جا رہی ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ 2 لاکھ سے زیادہ زخمیوں کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔دوسری جانب بازاروں میں خوراک کی شدید کمی ہے، جس سے لوگوں میں غذائی کمزوری عام ہوتی جا رہی ہے۔اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں ایک کیمپ کو نشانہ بنایا ہے۔اس حملے میں 5 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔اس کے علاوہ اسرائیلی جنگی کشتیاں النصیرات کیمپ کے شمال مغربی علاقوں پر بھی حملے کر رہی ہیں، جو غزہ کے وسط میں واقع ہے۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف یائرلاپیڈ نے کہا کہ اسرائیل کے داخلی سیاسی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔
ایک بیان میں اسرائیلی قائد حرب اختلاف یائرلاپیڈ نے کہا کہ ہم ایک سانحے کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اس بار یہ اندر سے آئے گا۔انھوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی جاری رہی تو سیکیورٹی کا کوئی بھی انتظام مؤثر نہیں ہوگا، ہم ایک تاریک اور خطرناک راستے پر گامزن ہیں۔ سابق اسرائیلی وزیزاعظم کے مطابق ہماری تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ حماس کی وجہ سے آیا، مگر اگلا سانحہ یہ پاگل پن بھری اشتعال انگیزیاں لے کر آئیں گے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے روکو یہ تمہاری ذمہ داری ہے۔
Post your comments