بنگلادیش کے جنگی جرائم کے ٹریبونل نے قتل عام کے الزامات پر مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی بھارت سے حوالگی درخواست کرنے کا فیصلہ کر لیا۔چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام کا کہنا ہے کہ مرکزی مجرم ملک سے فرار ہے واپس لانے کےلیے قانونی کارروائی کریں گے۔حسینہ واجد بنگلادیش میں قتل عام کی مرکزی ملزمہ بن چکی ہیں، مقدمات کا سامنا کرنے کےلیے حسینہ واجد کی قانونی راستے سے واپسی کی کوشش کریں گے۔بھارت کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ موجود ہے جو حسینہ واجد نے ہی 2013 میں کیا تھا۔ حسینہ واجد حکومت پر سیاسی مخالفین کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ماورائے عدالت قتل، جبری گرفتاریوں کے الزامات ہیں۔
بنگلادیش میں جولائی میں سرکاری کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبا کے احتجاج میں 600 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے، طلبا احتجاج کے بعد حسینہ واجد5 اگست کو مستعفی ہوکر بھارت فرار ہوگئی تھیں۔ڈھاکا سے خبر ایجنسی کے مطابق حسینہ واجد نے بنگلادیش کا بین الاقوامی جرائم ٹریبونل آئی سی ٹی 2010 میں قائم کیا تھا، ٹریبونل 1971 کی جنگ کے دوران مظالم کی تحقیقات کےلیے قائم کیا گیا تھا۔
Post your comments