class="post-template-default single single-post postid-4731 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

صدارتی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے خراب کارکردگی، جوبائیڈن نے خود ہی وجہ بتادی

امریکی صدر جوبائیڈن نے پہلے صدارتی مباحثے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مایوس کُن کارکردگی کی وجہ خود ہی بتادی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ ڈیموکریٹک پارٹی کے اُمیدوار اور امریکی صدر جو بائیڈن اور ری پبلکن پارٹی کے اُمیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ ہوا تھا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مشکلات کا شکار نظر آئے تھے، بعدازاں ان کی کارکردگی سے پارٹی سمیت دیگر لوگ بھی مایوس ہوئے تھے۔اب امریکی صدر نے اپنی خراب کارکردگی کی وجہ بتائی ہے جس کا ذمہ دار انہوں نے زیادہ ہوائی سفر کے باعث ہونے والی تھکاوٹ اور پریشانی کو قرار دیا ہے۔ایک تقریب کے دوران اس حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ یہ کوئی بہانہ نہیں بلکہ ایک وضاحت ہے، مباحثے سے کچھ وقت پہلے ایک دو بار دنیا بھر میں سفر کرنے کے لیے میں نے عقلمندی اور ہوشیاری سے کام نہیں لیا۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے عملے کی بات نہیں سنی، میں اسٹیج پر تقریباً سو گیا تھا۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے بھی اعتراف کیا ہے کہ مباحثہ ایک سیاہ رات تھی لیکن جوبائیڈن مشکلات سے واپس آنا جانتے ہیں۔علاوہ ازیں دنیا بھر میں بھی ماہرین اس صدارتی مباحثے میں جوبائیڈن کی کارکردگی کو مایوس کُن قرار دیتے ہوئے نظر آئے تھے۔

کیا کملا ہیرس جو بائیڈن کی جگہ لے سکتی ہیں؟

امریکی صدر جو بائیڈن اگر صدارتی انتخابات سے دستبردار ہوتے ہیں تو ان کی جگہ نائب صدر کملا ہیرس لے سکتی ہیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم کے سات سینئر حکام نے بتایا کہ اگر بائیڈن صدارتی انتخابات سے پیچھے ہٹتے ہیں تو نائب صدر کملا ہیرس ان کی جگہ لینے کے لیے بہترین متبادل ہوں گی۔خبر رساں اداروں کے مطابق کچھ بااثر ڈیموکریٹس نے جو بائیڈن کے متبادل کے طور پر کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم، مشی گن کی گریچین وائٹمر اور پنسلوانیا کے جوش شاپیرو کے نام بھی پیش کیے ہیں۔انتخابی مہم کے ذرائع کے مطابق دیگر نام پیش کرنے کے باوجود نائب صدر کملا ہیرس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔رپورٹس کے مطابق اگر ڈیموکریٹس کی جانب سے کملا ہیرس کو پارٹی کا صدارتی امیدوار نامزد کیا جاتا ہے تو وہ بائیڈن مہم کے ذریعے جمع کی گئی رقم بھی حاصل کرلیں گی۔گزشتہ ہفتے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مباحثے میں جو بائیڈن کی کارکردگی بہتر نہ ہونے پر ڈیموکریٹک پارٹی میں خدشات بڑھ گئے ہیں کہ شاید جو بائیڈن دوسری مدت کے لیے فٹ نہیں ہوں گے ،اس لیے ان سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter