شام میں حکومت مخالف فورسز نے شمالی شہر حلب پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق تحریرالشام ملیشیا، دیگر مسلح جنگجوؤں کو حلب میں گشت کرتے دیکھا گیا، حکومت مخالف گروپوں نےحلب میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا۔امریکی میڈیا کے مطابق شام کی حزب اختلاف کی فورسز نے ملک کے دوسرے بڑے شہر حلب کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے، باغی اتحاد نے اس ہفتے ایک حیران کن حملہ کرتے ہوئے شہر کے مشرق میں دیہات پر قبضہ کر لیا اور 2016 کے بعد پہلی بار حلب میں داخل ہوئے ہیں۔سی این این کے مطابق باغی جنگجو شہر کے اہم مقامات پر دکھائی دے رہے ہیں، جہاں انہوں نے حزب اختلاف کے جھنڈے لہرائے ہیں، باغیوں کو حلب کے مرکزی قلعے اور دیگر اہم علاقوں میں دیکھا گیا ہے۔یاد رہے کہ شام کی خانہ جنگی 2011 میں عرب بہار کے دوران شروع ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں 3 لاکھ سے زائد شہری ہلاک اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے مخالف باغیوں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز حلب شہر سے نکل گئیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق شامی فوج نے تصدیق کی ہے کہ باغیوں کی بڑی تعداد ملک کے دوسرے بڑے شہر کے بڑے حصوں میں داخل ہوگئی ہے۔صدر بشار الاسد نے ہفتے کو اپنے خطاب میں کہا تھا کہ تمام دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کا مقابلہ کیا جائے گا اور ملکی استحکام اور علاقائی سالمیت کا دفاع کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ شام اپنے اتحادیوں اور دوست ممالک کی مدد سے باغیوں کو شکست دینے اور ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک حمایت یافتہ جنگجوؤں اور شامی حکومتی فورسز کے درمیان بدھ سے شروع ہونے والی جھڑپوں میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Post your comments