صدر کراچی آرٹس کونسل احمد شاہ نے 4 روزہ عالمی اردو کانفرنس کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 17 ویں عالمی اردو کانفرنس آئندہ ماہ 5 دسمبر سے شروع ہو رہی ہے۔
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”سترہویں عالمی اردو کانفرنس 2024“ کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد حسینہ معین ہال میں کیاگیا جس میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، معروف اسکالر، شاعر و مصنف ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی، نائب صدر آرٹس کونسل و سینئر اداکار منور سعید، سیکریٹری اعجاز فاروقی، خازن قدسیہ اکبر شرکت کی۔صدر کراچی آرٹس کونسل احمد شاہ نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اردو کانفرنس میں گورنر صاحب کو بھی بلائیں گے، ہمیشہ وزیرِ اعلیٰ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہیں۔صدر آرٹس کونسل کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ہم نے دنیا کا سب سے بڑا ’ورلڈ کلچر فیسٹیول‘ منعقد کیا، جس میں مختلف ممالک سے لوگ آئے۔احمد شاہ کا کہنا ہے کہ عالمی اردو کانفرنس میں بھی دیگر زبانوں کو لا رہے ہیں، کانفرنس میں تھیٹر، فلم اور ریڈیو بھی ہو گا۔ان کا کہنا ہے کہ ایک مسئلہ رہا ہے کہ ہم اگلی نسل کو و مادری زبان کے قریب کیسے کریں، ابھی ورلڈ کلچر فیسٹیول میں کلاسیکل موسیقی، فوک اور قوالی بھی رکھی ہے۔احمد شاہ نے کہا کہ عالمی اردو کانفرنس میں ماحولیات پر بھی فوکس ہو گا، کراچی کے کچرے اور دیگر ماحولیاتی مسائل پر بھی فوکس کریں گے، شجر کاری پر بھی ہمارا فوکس ہوگا۔ صدر آرٹس کونسل کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ادیب اور شاعروں کو بھی دعوت دی ہے، وہ بھی آنا چاہتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ عالمی اردو کانفرنس میں بُک فیئر ہو گا، جس میں 89 سے زائد پبلشرز ہوں گے، لیکن ہمیں جگہ کم پڑ گئی ہے، عالمی ثقافتی میلے کی اختتامی تقریب بھی وائی ایم سی اے میں منعقد ہو گی۔احمد شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ عالمی ثقافتی میلے کی اختتامی تقریب میں راستے بند کرنے پڑے، ہم نہیں چاہتے کہ اب راستے بند ہوں، اس ملک کے تمام ثقافتی اداروں کو فعال ہونا چاہیے۔پیر زادہ قاسم رضا صدیقی نے کہا کہ آرٹس کونسل کی سالانہ کانفرنس کے ذریعے اردو اور دیگر زبانوں کو سیلیبرٹ کیا جائے گا، اس کامیاب کانفرنس کے انعقاد میں احمد شاہ کا بہت بڑا کردار ہے، کسی فرد میں خاص بات ہو سکتی ہے وہ وژن اور مشن ہے، دور تک دیکھنے کا معاملہ احمد شاہ میں تھا ،احمد شاہ فنون لطیفہ کی یونیورسٹی کھولنے کا ارادہ رکھتے ہے، میں پہلی عالمی اردو کانفرنس سے احمد شاہ کے ساتھ ہوں، اب عالمگیر سطح پر آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کا چرچا ہے، پہلی کانفرنس میں بزرگوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔نائب صدر آرٹس کونسل منور سعید نے کہا کہ یہ عالمی اردو کانفرنس صرف آرٹس کونسل کی نہیں ان تمام لوگوں کےلیے ہے جو دل میں اردو کا عشق رکھتے ہیں، نوجوانوں کو دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ وہ کانفرنس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔خازن آرٹس کونسل قدسیہ اکبر نے کہا کہ پہلی عالمی اردو کانفرنس کے ذریعے احمد شاہ نے ثقافت کا ایک پودا لگایا تھا جو اب تناور درخت بن چکا ہے جس کی جڑیں بین الاقوامی سطح تک پھیل چکی ہیں، وژن احمد شاہ کا ہے ہم اس مشن میں ان کے ساتھ ہیں۔سیکریٹری اعجاز فاروقی نے کہاکہ 17 سال سے لگاتار ایک کانفرنس کرنا آسان کام نہیں، ابھی ایک ورلڈ کلچر فیسٹیول ہوا، عوامی تھیٹر فیسٹیول چل رہا ہے اور اب عالمی اردو کانفرنس یہ صرف احمد شاہ ہی کر سکتے ہیں۔
Post your comments