امریکا کی جانب سے بمباری کرنے کے باوجود ایران کی جوہری تنصیب پر سرگرمیاں جاری ہیں۔
ایران کے فردو جوہری افزودگی مرکز پر حالیہ امریکی فضائی حملے کے باوجود نئی سیٹلائٹ تصاویر سے معلوم ہوا ہے کہ اس مقام پر کام بدستور جاری ہے۔ میزر ٹیکنالوجیز کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں بمباری سے متاثرہ وینٹی لیشن شافٹس اور ان کے آس پاس سرگرمیوں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

تصاویر میں کھدائی کرنے والی ایک مشین (ایکسکیویٹر) اور متعدد اہلکاروں کو شمالی وینٹی لیشن شافٹ کے داخلی راستے پر موجود دکھایا گیا ہے۔ تصاویر کے مطابق ایک کرین بھی شافٹ کے دہانے پر کام کرتے ہوئے دیکھی گئی، جبکہ متعدد گاڑیاں پہاڑی کے نیچے کھڑی ہیں جو اس مقام تک رسائی کے لیے بنائی گئی سڑک پر موجود ہیں۔

واضح رہے کہ ایران اسرائیل جنگ کے دوران امریکہ نے چند روز قبل B-2 بمبار طیاروں کے ذریعے فردو اور نطنز کے حساس جوہری مراکز پر بنکر بسٹر بم گرائے تھے، جبکہ ایک امریکی آبدوز سے داغے گئے ٹوماہاک میزائلوں نے اصفہان میں واقع سائٹ کو نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیل حالیہ جنگوں میں کتنے ارب ڈالر پھونک چکا؟ جنگ کےلیے زیادہ پیسے کس نے دیے؟ اعداد و شمار سامنے آگئے۔
امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک دفاعی بجٹ میں 5 اعشاریہ46 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے جنگی حملوں کےلیے سب سے زیادہ پیسے امریکا نے دیے۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023ء میں اسرائیل کےلیے امریکی فوجی امداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے اسرائیل کو 17 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کی اضافی امداد دی، جس میں 6 اعشاریہ 8 ارب ڈالر فوجی سامان کی خریدار، 4 اعشاریہ 5 ارب ڈالر ڈیفنس سسٹم اور 4 اعشاریہ 4 ارب ڈالر امریکی اسلحے کی فراہمی کےلیے دیے۔عرب میڈیا کے مطابق امریکا کی غیر معمولی فنڈنگ اسرائیل کو غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے میں مدد دے رہی ہے۔
Post your comments