class="wp-singular post-template-default single single-post postid-12324 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

پاکستان کیساتھ صرف دہشت گردی اور آزاد کشمیر پر بات ہوگی، مودی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر بڑھک ماری ہے کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں ہوسکتے ، ایٹمی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا، پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے، پاکستان کے ساتھ صرف دہشت گردی اور آزاد کشمیر پر بات ہوگی ، حملے کا فوری جوان اب ’نیو نارمل‘ ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب کیا لیکن وہ آف کلر نظر آئے۔ نریندر مودی نے اپنی تقریر میں پہلگام واقعے کو ظلم قرار دیا اور پاکستان پر روایتی الزامات کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ نیو نارمل یہ ہے کہ بھارت خود پر حملے کا فوری جواب دے گا، پانی اور خون ساتھ نہیں بہہ سکتے، تجارت، مذاکرات اور دہشتگردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ ان کا کہنا تھاکہ اگر پاکستان سے مذاکرات ہوئے تو دہشت گردی کے خاتمے پر ہوں گے اور اور کشمیر پر بات ہوگی تو وہ آزاد جموں و کشمیر پر ہوگی۔ مودی کا کہنا ہے کہ آپریشن سندور نے دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں ایک نئی لکیر کھینچ دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے تین دنوں میں ہی ’انڈیا نے پاکستان کو اتنا تباہ کر دیا جس کا اسے اندازہ نہیں تھا۔ انڈیا کی کارروائی کے بعد پاکستان بچنے کے راستے ڈھونڈنے لگا۔ پاکستان دنیا بھر میں تناؤ میں کمی کا مطالبہ کر رہا تھا۔ اور پوری طرح پٹنے کے بعد اسی مجبوری میں 10 مئی کی دوپہر کو پاکستانی فوج نے ہمارے ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا۔

جنگ وجدل کے بعد امن عمل شروع ‘

پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز)کا ہاٹ لائن پر رابطہ ‘بات چیت کا پہلا راؤنڈمکمل ‘فریقین نے جنگ بندی برقرار رکھنے ‘ سرحدوں اور اگلے مورچوں پر فوجیوں کی تعداد میں کمی کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات پر اتفاق کیا جبکہ یہ بھی طے پایاکہ دونوں افواج کے درمیان کوئی فائرنگ نہیں ہوگی، شہری آبادیوں کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا‘پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ڈرونز کے ذریعے کوئی دراندازی نہیں کی جائے گی۔ نمائندہ جنگ کے مطابق مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز نے پیر کو باضابطہ طور پربات چیت کی ہے۔دونوں ڈی جی ایم اوز نے 10 مئی کو فریقین کے درمیان فوجی کارروائی اور فائرنگ روکنے کے لیے طے پانے والے معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا ۔ بھارت کی جانب سے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی اور پاکستان کی جانب سے ڈی جی ایم او میجر جنرل کاشف عبداللہ کے درمیان ہاٹ لائن پر بات چیت ہوئی۔ پاکستان کے اعلیٰ سطح حکام نے بھی اس رابطے کی تصدیق کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق دونوں طرف کے ڈی جی ایم اوز نے معاہدے کی خلاف ورزی نہ کئے جانے پر اتفاق رائے کیا۔ذرائع کے مطابق ہاٹ لائن پر یہ بات چیت پہلے دوپہر 12 بجے ہونے والی تھی لیکن یہ گفتگو شام پانچ بجے شروع ہوئی ۔ذرائع کے مطابق دونوں ڈی جی ایم اوز کے درمیان بات چیت کا دورانیہ لگ بھگ 50منٹ تھا جبکہ دونوں اطراف نے معمول کے ہفتہ وار رابطے اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

بھارتی فوج نے خود ہی بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کر دیا اور کہا پاکستان کی طرف سے کسی بھی ڈرون کی کوئی اطلاع نہیں، صورت حال پُرامن اور مکمل کنٹرول میں ہے۔

بھارتی صحافی برکھا دت او دیگر میڈیا پرسنز نے پاکستان پر ڈرون بھیجنے اور سیزفائر کی خلاف ورزی کی من گھڑت اور جھوٹی خبریں چلائی تھیں۔برکھا دت کا دعویٰ تھا کہ جموں میں پاکستانی ڈرونز دیکھے اور پکڑے گئے ہیں اور ایسا وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر کے بعد ہوا۔بھارتی فوج نے واضح کر دیا ہے کہ ایسا کوئی ڈرون کہیں رپورٹ نہیں ہوا، جس کے بعد بھارتی میڈیا نے بھی ذرائع سے جنگ بندی کی صورتحال برقرار رہنے کی خبر نشر کی۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter