وزیر دفاع خواجہ آصف نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وفد میں ڈاکٹر شمع جونیجو کی موجودگی پر وضاحت پیش کر دی۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر شمع جونیجو، اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کے اس وفد کا حصہ ہیں جو اقوام متحدہ کے 80ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کا حصہ ہے۔مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اقوام متحدہ کے مذکورہ اجلاس کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جن میں ڈاکٹر شمع جونیجو خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی ہوئی ہیں۔ان کی وفد میں موجودگی پر تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ وہ ماضی میں اسرائیل کی حمایت میں بیانات دے چکی ہیں۔تاہم اب وزیر دفاع خواجہ آصف نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خود کے پیچھے ڈاکٹر شمع جونیجو کو بٹھانے کے معاملے پر وضاحت جاری کردی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے خواجہ آصف نے شمع جونیجو کے معاملے پر خود کو بری الذمہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں یہ تقریر وزیر اعظم کیونکہ مصروف تھے اس لیے ان کی جگہ یہ تقریر میں نے کی۔ یہ خاتون یا کس فرد نے میرے پیچھے بیٹھنا ہے، یہ دفتر خارجہ کی صوابدید و اختیار تھا اور ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کے مسئلہ کے ساتھ میرا 60 سال سے جذباتی لگاؤ اور کمٹمنٹ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی لابی میں بھارتی خاتون صحافی کو لاجواب کردیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی صحافی کے سوال پر دو ٹوک جواب دیا کہ ہم بھارت کی جانب سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کو شکست دے رہے ہیں۔
اس معاملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی سامنے آئی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے جنرل مباحثہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن غرور میں لپٹا آیا اور ذلت کے ساتھ واپس لوٹا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جنگ جیت لی، اب ہم امن جیتنے کے خواہاں ہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور پر جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

























Post your comments