امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ایک شاندار فوجی کامیابی حاصل ہوئی، اس کامیابی میں بم کو ایران کے ہاتھ سے چھین لیا گیا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں مزید کہا کہ ایران میں ہر موقع پر امریکا مردہ باد کے نعرے لگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران نے ہزاروں امریکیوں کو قتل یا زخمی کیا ہے، کارٹر دورِ حکومت میں تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ بھی کیا گیا، گزشتہ روز ہم نے ایک شاندار فوجی کامیابی حاصل کی۔ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس کامیابی میں بم کو ایران کے ہاتھ سے چھین لیا، اگر انہیں موقع ملتا تو وہ یہ بم ضرور استعمال کرتے، گزشتہ روز کے حملے میں امریکی فوج نے بہادری اور ذہانت کا استعمال کیا۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کے حملے میں امریکی فوج نے ایک مکمل اور فیصلہ کُن فتح حاصل کی، ہماری ناقابلِ یقین فوج کا شکریہ۔انہوں نے کہا کہ امریکی فوج نے کل رات حیرت انگیز کام کیا، یہ واقعی خاص تھا، انہوں نے کہا کہ امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں۔
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے ایران کو اس کی جوہری تنصیبات پر حملے کی اطلاع پہلے ہی دے دی تھی۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک سینئر ایرانی سیاسی شخصیت نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکا نے ایران پر حملے کی اطلاع پہلے ہی دے دی تھی۔رپورٹ کے مطابق ایرانی شخصیت نے مزید کہا کہ امریکی کی اطلاع ملنے کے بعد ہی ایران جوہری تنصیبات سے افزودہ یورینیئم کے ذخائر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے میں کامیاب رہا۔سینئر ایرانی سیاسی شخصیت نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن نے ایران کو خفیہ طور پر پہلے ہی بتا دیا تھا کہ امریکا صرف 3 جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے گا اور اطلاع دینے کا مقصد یہ کہنا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ مکمل اور بھرپور جنگ نہیں چاہتا۔ایرانی سیاسی شخصیت کے مطابق امریکی حملوں کی پیشگی اطلاع پر ایرانی حکام نے تیزی کے ساتھ تینوں جوہری تنصیبات سے افزودہ یورینیئم نامعلوم مقام منتقل کر دی۔امریکی اور ایرانی حکام نے اس خبر پر تبصرے سے گریز کیا ہے جبکہ برطانوی وزیرِ خارجہ برائے بزنس اینڈ ٹریڈ جوناتھن رینالڈز کا کہنا ہے کہ لندن کو حملے کی پیشگی اطلاع مل گئی تھی۔
ایران پر حملے سے متعلق اعلیٰ ترین امریکی اور اسرائیلی حکام میں ناخوشگوار ٹیلی فون کال کی خبر سامنے آئی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حکام نے ضد کی کہ ایران پر حملے کے لیے 2 دن انتظار نہیں کر سکتے، اسرائیل اکیلے فردو نیوکلیئر پلانٹ پر حملہ کر دے گا۔خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائب امریکی صدر وینس نے کال کے دوران مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں جنگ کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔امریکی نائب صدر نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل ہمیں جنگ میں گھسیٹ رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا اشارہ دے دیا۔
اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ موجودہ ایرانی حکومت ایران کو عظیم نہیں بناسکتی تو ریجیم چینج کیوں نہیں ہوناچاہیے؟ رجیم چینج کی اصطلاح کا استعمال سیاسی طور پر درست نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی بی-2 پائلٹ میزوری میں بحفاظت لینڈ کرگئے، ہم نے ایک شاندار فوجی کامیابی حاصل کی ہے۔قبل ازیں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس کامیابی میں بم کو ایران کے ہاتھ سے چھین لیا، اگر انہیں موقع ملتا تو وہ یہ بم ضرور استعمال کرتے، حملے میں امریکی فوج نے بہادری اور ذہانت کا استعمال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج نے مکمل اور فیصلہ کُن فتح حاصل کی، ہماری ناقابلِ یقین فوج کا شکریہ کہ فوج نے حیرت انگیز کام کیا، یہ واقعی خاص تھا۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر کا کہنا ہے کہ ایران پر آپریشنل منصوبے کے مطابق حملوں میں اضافہ کریں گے۔
اپنے بیان میں اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے کہا کہ ہماری مہم جاری ہے، ابھی بھی نشانہ بنانے کے لیے اہداف موجود ہیں۔اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنے آپریشنل منصوبے کے مطابق حملوں میں اضافہ کریں گے، ضرورت کے مطابق حملے جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔ایال ضمیر نے کہا کہ ایران پر حملوں کی مہم ختم نہیں ہوئی، ہمارے اہداف ابھی باقی ہیں اور ہم اپنی کارروائیوں کی رفتار میں اضافہ کر رہے ہیں اور یہ مہم جتنی دیر بھی چلے ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
امریکی جنرل ڈین کین کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کو مڈ نائٹ ہیمر کا نام دیا گیا ہے، ایران پر امریکی حملہ انتہائی خفیہ مشن تھا، صرف چند لوگ اس بارے میں واقف تھے۔
پینٹاگون حکام نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایرانی فضائی حدود میں امریکی جنگی طیاروں پر ایران کی طرف سے کوئی حملہ نہیں ہوا، ایرانی وقت کے مطابق رات 2 بجے کے بعد ٹوما ہاک میزائلوں سے ایرانی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔امریکی جنرل کا کہنا ہے کہ امریکی حملے میں 75 فیصد گائیڈڈ ہتھیاروں کا استعمال ہوا، زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایرانی دفاعی نظام ہمیں نہیں دیکھ سکا، ابتدائی اندازوں کے مطابق ایران کی تینوں جوہری تنصیبات میں تباہی ہوئی اور شدید نقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ امریکی مشن میں 125 سے زیادہ فوجی طیاروں نے حصہ لیا، یہ امریکی تاریخ میں بی ٹو بمبار طیاروں کا سب سے بڑا حملہ تھا، امریکی فوج اب بھی ہائی الرٹ ہے۔پینٹا گون حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک ہمیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں کہ ایران کی جانب سے کسی مزاحمت کا مظاہرہ کیا گیا ہو، اصفہان کی جوہری تنصیب کو ٹام ہاک میزائلوں نے نشانہ بنایا، ایرانی ریڈار امریکی جہازوں کو پکڑنے میں ناکام رہے ہیں، ایران کی تینوں ایٹمی سائٹس کو بھرپور نقصان پہنچا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ہم ہر حال میں اپنا دفاع کریں گے، ہم امریکی فوج اور مشرق وسطیٰ میں امریکا کا مکمل تحفظ کریں گے۔
امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ کا کہنا ہے کہ ایران نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیں گے، ایران نے حملہ کیا تو گزشتہ رات سے زیادہ سخت جواب دیں گے۔
ایران اور اسرائیل کی جنگ میں امریکا بھی شامل ہوگیا، امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان میں نیوکلیئر سائٹس پر حملے کیے ہیں۔پینٹاگون میں بریفنگ دیتے ہوئے امریکی وزیر دفاع اور دیگر کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ “آپریشن مڈنائٹ ہیمر” تھا ، جس میں 125 فورتھ اور ففتھ جنریشن طیاروں اور سب میرین نے حصہ لیا ۔
Post your comments