اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ہماری لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے۔اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں کے بعد اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے ایران کے جوہری افزودگی نظام کو نشانہ بنایا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق ایران کی نطنز جوہری تنصیب کے قریب متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے نطنز میں ایران کی جوہری افزودگی کی اہم تنصیب کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال میں ایرانی پراکسیز کا صفایا کر دیا، اب خود سانپ کے سر کی باری ہے۔
ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد انہوں نے کہا کہ پراکسیز کو ختم کرنے کے بعد اب ایران کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ دو ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے۔دوسری جانب ترجمان سربراہ ایرانی افواج نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ترجمان سربراہ ایرانی افواج کے مطابق اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکا کو بھی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں میں امریکا شامل نہیں ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ امریکا کا اسرائیلی حملوں میں کوئی کردار نہیں اور نہ ہی ایران کو امریکی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کرنا چاہیے۔امریکی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ہمیں آگاہ کیا تھا کہ یہ ایکشن اسرائیل کے دفاع کےلیے لازمی ہے۔مارکو روبیو نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے امریکی مفادات کے تحفظ کےلیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں ساتھ ہی ہم خطے میں اپنے شراکت داروں سے مکمل رابطے میں ہیں
سربراہ اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور ایران سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں تازہ کشیدگی کے پیش نظر اسرائیل اور ایران دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں کسی بھی قسم کی فوجی کشیدگی کی شدید مذمت کی ہے۔انتونیو گوتریس نے خاص طور پر ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں پر تشویش ہے جو کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری ایٹمی مذاکرات کے دوران کیے گئے۔بیان میں کہا گیا کہ سیکریٹری جنرل دونوں فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہر قیمت پر شدید تصادم سے گریز کریں، خطہ مزید تنازع کا متحمل نہیں ہو سکتا۔انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری پر بھی زور دیا ہے۔
Post your comments