امریکا چین کو تنہا کرنے کے لیے ٹیرف مذاکرات کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکی جریدے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیرف مذاکرات کو امریکا کے تجارتی شراکت داروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ وہ چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 70 سے زائد ممالک سے کہا جائے گا کہ وہ چین کو اپنے علاقوں کے راستے سامان کی ترسیل کی اجازت نہ دیں۔ان ممالک سے یہ بھی کہا جائے گا کہ امریکی ٹیرف سے بچنا ہے تو اپنے علاقوں میں چینی فرموں کی موجودگی کو ختم کریں۔
چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ بڑھنے لگی ہے، چین نے اپنی ایئر لائنز کو حکم دیا ہے کہ وہ بوئنگ طیاروں کی مزید درآمد روک دیں۔
چین نے یہ اقدام امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی اشیا پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد کیا ہے۔ چینی ایئر لائنز کو یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ امریکی کمپنیوں سے آلات اور اسپئر پارٹس بھی نہ خریدیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی تین بڑی ایئر لائنز ایئر چائنا، چائنا ایسٹرن ایئرلائنز اور چائنا سدرن ایئر لائنز نے 2025 سے 2027 تک بالترتیب 45، 53 اور 81 بوئنگ طیاروں کی ڈیلیوری کا منصوبہ بنایا تھا۔ادھر ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ چین سے ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں، چین ڈیل کے لیے تیار ہے یا نہیں بال چین کی کورٹ میں ہے۔
Post your comments