امریکی صدر ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو جنگ بندی کیلئے روسی صدر کی شرائط ماننے پر زور دیا ہے۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے دعویٰ کے مطابق صدر ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو روسی صدر کی دھمکی سے خبردار کیا۔روسی صدر نے کہا تھا کہ اگر یوکرین نے شرائط نہیں مانی تو اسے تباہ کردیں گے۔برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے زیلنسکی پر زور دیا کہ وہ مشرقی ڈونباس کا علاقہ روس کے حوالے کردیں۔امریکی صدر نے کہا کہ جنگ موجودہ محاذ پر روک دینی چاہیے، جبکہ زیلنسکی نے اسے اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔
یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اگر سہ فریقی یا شٹل ڈپلومیسی میٹنگ کےلیے بلایا گیا تو بڈاپسٹ جاؤں گا۔
تاہم وہ بڈاپسٹ کو پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے لیے بہترین مقام کے طور پر نہیں دیکھتے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن ڈونیٹسک اور لوہانسک ریجن پرمکمل قبضہ چاہتے ہیں اور ان علاقوں پر قبضے کے بعد وہ یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ جنگ جیت چکے ہیں۔یوکرینی صدر نے بتایا کہ وہ اس ہفتے یورپی رہنماؤں سے ملیں گے جو یوکرین کی مکمل حمایت کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ ٹرمپ پیوٹن سے ایک اور ملاقات کا موقع ملنے تک روس سے کشیدگی نہیں چاہتے، ہم وہیں کھڑے ہیں جیسے ہم پہلے فرنٹ لائن پر کھڑے تھے۔یوکرینی صدر نے کہا کہ وہ بڈاپسٹ کو پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے لیے بہترین مقام کے طور پر نہیں دیکھتے۔زیلنسکی نے ہتھیاروں کی خریدو فروخت کے حوالے سے واضح کیا کہ اگر امریکا یوکرین کو میزائل دیتا ہے تو یوکرین امریکا کو ڈرون فراہم کرنے کو تیار ہے، جبکہ یوکرین 25 پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم خرید نے کے لیے امریکا سے معاہدے کی تیاری کر رہا ہے۔یوکرین اور امریکا کے مابین ممکنہ معاشی تعاون کے بارے میں انہوں نے کہا کہ امریکی توانائی کمپنیاں یوکرین کی مارکیٹ میں داخل ہونا چاہتی ہیں جبکہ یوکرین امریکا کے تعاون سے بحیرہ اسود پر ایل این جی ٹرمینل بنانے پر غور کر رہا ہے۔
Post your comments