امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت میں قائم 7 کمپنیوں پر پابندیاں لگا دیں، پابندیوں کا شکار ساتوں کمپنیاں ایران سے تیل کی تجارت کرتی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ ایران تیل سے حاصل آمدنی کو مشرق وسطیٰ کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے اور اپنے عوام کا استحصال کرتا ہے۔امریکا کا کہنا ہے کہ محکمہ خارجہ ایسی 20 کمپنیوں پر پابندی لگا رہا ہے جو ایرانی پیٹرولیم، پیٹرولیم مصنوعات یا پیٹرو کیمیکل تجارت میں شریک ہیں اور 10 جہازوں کے خلاف بھی کارروائی کررہا ہے، کہا جارہا ہے کہ ان 20 میں سے 7 کمپنیاں بھارت میں قائم ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر 25 فیصد ٹیرف اور اضافی جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکا کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد بھارت میں بھونچال آگیا، بھارتی شیئر مارکیٹ شدید گراوٹ کا شکار ہوگئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں مندی سے بھارتی سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے، موجودہ معاشی صورتحال پر بھارتی سرمایہ کار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔شیئر مارکیٹ کے 16 بڑے سیکٹرز میں سے 14 سیکٹرز کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق نفٹی 0.26 فیصد اور بمبئی اسٹاک ایکسچینج سینسیکس میں 0.28 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر یکم اگست سے 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے بھارت کے ساتھ کم کاروبار کیا کیونکہ ان کے محصولات بہت زیادہ ہیں، بھارت کے ٹیکس دنیا میں سب سے زیادہ محصولات میں سے ہیں۔

























Post your comments