امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین فوری طور پر جنگ بندی اور، اس سے بھی اہم، جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا آغاز کریں گے۔زیلنسکی، میکرون, یورپی کمیشن کی صدر و دیگر کو بھی آگاہ کر دیا, ویٹیکن نے مذاکراتی عمل کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ روس اس تباہ کن خونی جنگ کے خاتمے کے بعد، امریکہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارت کرنا چاہتا ہے، اور میں اس سے متفق ہوں۔ یوکرین سے جنگ بندی کے لیے شرائط دونوں فریقوں کے درمیان طے ہوں گی، کیونکہ صرف وہی ان تفصیلات سے واقف ہیں جو کسی اور کو معلوم نہیں ہو سکتیں۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے فون پر روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ دو گھنٹے بات چیت کی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ملاقات بہت اچھی رہی۔ گفتگو کا لہجہ اور جذبہ بہترین تھا۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو میں ابھی یہ بات کہہ دیتا، بعد میں نہیں۔ روس کے لیے بے شمار نوکریاں اور دولت پیدا کرنے کا ایک شاندار موقع ہے۔ اس کی صلاحیت لامحدود ہے۔ اسی طرح یوکرین بھی اپنی تعمیرِ نو کے عمل میں تجارت کے ذریعے بڑا فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات فوراً شروع ہوں گے۔
ترجمان کریملن کا کہنا ہے کہ اگلے روس یوکرین براہ راست رابطے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین معاہدے کی تیاری کی ڈیڈ لائن نہیں دی جاسکتی۔ مسئلہ بظاہر سادہ لگتا ہے مگر اس میں پیچیدگیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ روس کی دلچسپی تنازع کی بنیادی وجوہات ختم کرنے میں ہے۔ترجمان کریملن نے کہا کہ ٹرمپ پیوٹن گفتگو میں ویٹی کن کی تجویز پرخصوصی بات نہیں کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ ویٹی کن کی یوکرین مذاکرات میں شرکت کی تجویز سے ماسکو آگاہ ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روسی صدر پیوٹن سے ٹیلیفون پر دو گھنٹے بات ہوئی، روسی صدر سے بات چیت بہتر رہی، یقین ہے روس اور یوکرین سیز فائر کے لیے فوری بات چیت شروع کردیں گے، زیادہ اہم روس یوکرین جنگ کا خاتمہ ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یوکرینی صدر زیلنسکی، یورپی کمیشن کی صدر کو بھی پیوٹن سے ہوئی بات چیت سے آگاہ کیا، فرانس، اٹلی، جرمنی اور فن لینڈ کے سربراہوں کو بھی پیوٹن سے ہوئی بات چیت سے متعلق بتایا، پوپ لیو نے بھی امن مذکرات کی میزبانی کی پیشکش کی ہے۔
Post your comments