class="wp-singular post-template-default single single-post postid-12839 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

ٹرمپ انتظامیہ کا ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دینے پر غور

ٹرمپ انتظامیہ ایران کو کم سطح پر یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہے۔ 

امریکی اخبار کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایک اور منصوبے پر دیگر ممالک کے ساتھ مل کر بھی کام کررہی ہے۔امریکی اخبار کے مطابق دیگر ممالک کے ساتھ منصوبے پر کام کرنے کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا ہے۔ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ جوہری پروگرام ختم کرنے کے لیے امریکی دباؤ پر نہیں جھکیں گے، کوئی بھی آزاد انسان ظلم اور نا انصافی کے آگے نہیں جھکے گا۔

ایران نے امریکا کی یورینیم افزودگی سے متعلق تجویز کو دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا، یورینیم افزودگی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے امریکا کی جانب سے یورینیم کی افزودگی پر قدغن لگانے کی تجویز کو واضح طور پر رد کرتے ہوئے اسے ملک کے قومی مفادات کے سراسر منافی قرار دیا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق خطاب میں خامنہ ای نے کہا کہ ایران کی آزادی اور خودمختاری اس بات کی متقاضی ہے کہ وہ اپنے فیصلوں میں کسی بھی بیرونی طاقت کی منظوری کا محتاج نہ ہو۔انہوں نے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کی پیشکش کو بھی مسترد کر دیا اور کہا کہ یورینیم افزودگی ایران کے پُرامن جوہری منصوبے کا کلیدی جزو ہے، جسے دشمن مسلسل نشانے پر رکھے ہوئے ہیں۔آیت اللّٰہ خامنہ ای نے امریکی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مغرور اور بدتمیز امریکی حکام ایران پر پابندیاں لگانے اور جوہری سرگرمیاں بند کروانے کی بات کرتے ہیں، یہ کون ہوتے ہیں جو طے کریں کہ ایران کیا کرے یا نہ کرے؟خیال رہے کہ جوہری پروگرام پر امریکی تجویز اومان نے ہفتے کے روز ایران تک پہنچائی تھی جس نے امریکا اور ایران کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter