class="post-template-default single single-post postid-11009 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شہداء کی تعداد ریکارڈ ہونے والی شہادتوں سے بہت زیادہ ہے، عرب میڈیا

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شہداء کی تعداد ریکارڈ ہونے والی شہادتوں سے بہت زیادہ ہے، اسرائیلی بمباری سے تباہ عمارتوں کے ملبے تلے ہزاروں فلسطینیوں کی لاشیں دبی ہوئی ہیں۔

غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں 17 ماہ کے دوران فلسطینی شہداء کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کے ایک لاکھ 13 ہزار سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 50 ہزار 21 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 13 ہزار 274 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ غزہ کی گورنمنٹ میڈیا آفس کے مطابق، شہادتوں  کی تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ کے ساتھ لبنان پر بھی حملے شروع کر دیے، جنوبی لبنان میں بمباری سے 2 افراد شہید اور 8 زخمی ہوگئے، آج صبح لبنان سے اسرائیل پر 3 راکٹ فائر کیے گئے، اسرائیلی فوج نے راکٹ حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

غزہ میں بمباری سے 48 گھنٹوں میں مزید 130 فلسطینی شہید ہوگئے، 5 روز میں شہداء کی تعداد 630  سے زیادہ ہوگئی، 1 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی دوبارہ دربدر ہوگئے۔محصور غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں 5 بچے شہید ہو گئے۔ یہ حملہ رات گئے غزہ شہر میں کیا گیا، جس میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ انسانی امور ایجنسی نے غزہ کی بدترین انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  امداد کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اب تک 49,747 فلسطینی اسرائیلی جنگ میں شہید اور 113,213 زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ شہداء کی تعداد 61,700 سے تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں فلسطینی اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی حملے میں حماس کے سینئر رہنما صلاح البردویل اپنی اہلیہ سمیت شہید ہوگئے، دونوں پناہ گزین خیمے میں موجود تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مختلف حصوں میں شدید بمباری کا سلسلہ جاری ہے جن میں کم از کم 35 افراد شہید ہو چکے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے میں حماس کے سیاسی بیورو کے رہنما صلاح البردویل اہلیہ سمیت شہید ہوگئے، وہ حماس کے سرکردہ رہنما اور فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن بھی تھے۔مقامی ذرائع کے مطابق یہ حملہ خان یونس کے علاقے مواسی میں اس وقت ہوا جب البردویل اور ان کی اہلیہ رمضان کی 23ویں شب کے موقع پر نماز ادا کر رہے تھے۔ وہ جنگ کے دوران اسی پناہ گاہ میں مقیم تھے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter