class="post-template-default single single-post postid-11617 single-format-standard eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

ایران اور امریکا کے درمیان عمان میں بالواسطہ جوہری مذاکرات کا پہلا دور ختم

ایران اور امریکا کے درمیان عمان میں ڈھائی گھنٹے تک جوہری مذاکرات ہوئے، ایران امریکا مذاکرات کا دوسرا دور اگلے ہفتے کو ہوگا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اس ابتدائی بات چیت کو تعمیری اور مثبت قرار دیا۔

عباس عراقچی کے مطابق اگلی ملاقات میں آج کی بات چیت میں پڑی بنیاد کو حتمی شکل دے دی گئی تو ہم کافی حد تک آگے بڑھ جائیں گے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق آج کے عمان میں ہوئے بالواسطہ مذاکرات میں ایران اور امریکا کے مندوبین الگ الگ کمروں میں بیٹھے، بات چیت عمان کے وزیر خارجہ کے توسط سے ہوئی، تاہم بات چیت کے اختتام سے پہلے عمانی وزیر خارجہ کی موجودگی میں ایرانی اور امریکی وفود کی مختصر بات چیت بھی ہوئی۔عمانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران امریکا مذاکرات کا پہلا دور دوستانہ ماحول میں ہوا۔ علاقائی، عالمی امن، سلامتی اور استحکام کے لیے مزید کوششیں جاری رکھیں گے۔

 ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ عباس عراقچی کر رہے ہیں جبکہ امریکی وفد کی سربراہی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے سپرد ہے۔اس سے قبل عمان کے حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام پر کنٹرول کے بدلے امریکی پابندیوں میں نرمی، قیدیوں کے تبادلے اور علاقائی کشیدگی میں کمی پر بات ہوگی۔حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ایران امریکا بات چیت علاقائی کشیدگی میں کمی کروانے پر مرکوز ہوگی، قیدیوں کا تبادلہ بھی بات چیت میں شامل ہے، ایرانی جوہری پروگرام پر کنٹرول کے بدلے امریکی پابندیوں میں نرمی پر بات چیت جاری ہے۔جوہری مذاکرات سے چند گھنٹے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری ٹی وی پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہماری نیت مساوی بنیاد پر منصفانہ، باعزت معاہدے تک پہنچنا ہے، دوسرا فریق بھی اسی نیت سے آئے، تو ابتدائی مفاہمت ممکن ہے جو مذاکرات کی راہ ہموار کرے گی۔ایرانی وزیر خارجہ نے مسقط میں عمانی ہم منصب سے ملاقات کی، جس میں تہران اور مسقط کے دیرینہ اور مضبوط تعلقات کو سراہا، عباس عراقچی نے خطے کے مسائل پر مسقط کے ذمہ دارانہ کردار کی تعریف کی۔

ایرانی جوہری معاملے پر ایران اور امریکا کے بالواسطہ مذاکرات آج عمان میں ہو رہے ہیں۔

مذاکرات سے چند گھنٹے قبل ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ویڈیو پیغام جاری کر دیا۔ان کا کہنا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات میں منصفانہ اور باعزت معاہدے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری نیت ایک مساوی بنیاد پر منصفانہ اور باعزت معاہدے تک پہنچنا ہے، اگر دوسرا فریق بھی اسی نیت سے آئے، تو ابتدائی مفاہمت ممکن ہے جو مذاکرات کی راہ ہموار کرے گی۔قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مسقط میں عمانی ہم منصب بدر بن حماد البوسعیدی سے اہم ملاقات کی۔ملاقات کے دوران عباس عراقچی نے تہران اور مسقط کے دیرینہ اور مضبوط تعلقات کو سراہا اور خطے کے مسائل پر مسقط کے ذمے دارانہ کردار کی بھی تعریف کی۔امریکی وفد کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات کے سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ کی سربراہی میں ایرانی وفد عمان میں موجود ہے۔مذاکرات میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ سید عباس عراقچی جبکہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو کوف کر رہے ہیں۔عمانی وزیر خارجہ دونوں فریقوں کے درمیان پیغامات کی ترسیل میں ثالث کا کردار ادا کریں گے۔

وائٹ ہاؤس نے عمان میں ایران اور امریکا کے مذاکراتی عمل کو مثبت اور تعمیری قرار دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے امریکا کی ایران سے عمان میں جاری بات چیت پر ردعمل دیا اور کہا کہ بات چیت بہت مثبت اور تعمیری تھے۔اعلامیے کے مطابق امریکی نمائندے وٹکوف نے ایرانی وزیرخارجہ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات چیت کی ہدایت کا بتایا۔وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق وٹکوف نے بتایا صدر ٹرمپ نے ہدایت دی ہے کہ ممکن ہو تو دونوں ممالک کے اختلافات بات چیت اور سفارتکاری سے حل کیے جائیں۔وائٹ ہاؤس اعلامیے کے مطابق وٹکوف کا براہ راست رابطہ باہمی فائدے کے نتیجے کی طرف ایک قدم تھا، دونوں فریقین نے اگلے ہفتے کو دوبارہ ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter