class="post-template-default single single-post postid-7092 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

وزیر اعلیٰ نے جرگہ سے کالعدم تنظیم کے ساتھ بات کرنے کا اختیار مانگا، ذرائع

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت گرینڈ جرگے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

 ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے جرگہ سے کالعدم تنظیم کے ساتھ بات کرنے کا اختیار مانگا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مذاکرات کیلئے دوسرے فریق کے ساتھ زمین پر بیٹھنے کو بھی تیار ہوں۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اب تک جو کارروائی ہوئی اس پر ریاست کی وجہ سے خاموش رہا، مزید جو کچھ ہوگا تو مجھ سے پوچھا جائے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ آپ میزبانی کرلیں، مذاکرات پر ہمیں اعتراض نہیں، وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ میں جرگہ بناؤں گا اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کالعدم تنظیم ریاست کے خلاف نہ جائے، کوشش ہوگی کہ کم سے کم وقت میں مسئلہ حل کریں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پشتون قومی جرگہ کے انعقاد کے حق میں بات کی، وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیر اعلی کو کہا کہ جرگے کی ذمہ داری آپ کی خود کی ہوگی، وزیر داخلہ نے جرگہ میں ریاست کے خلاف نعرے بازی کے خدشے کا اظہار کیا۔محسن نقوی نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے زیر انتظام جرگے کی اجازت کیسے دیں؟ جس کے جواب میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جرگہ پشتون قبیلوں کا ہے، کالعدم تنظیم کا نہیں، وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر جرگے میں ریاست کے خلاف تقاریر ہوئیں تو آپ ذمہ دار ہوں گے، جواب میں وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ  ریاست کے خلاف نعرے اور تقاریر کے ہم بھی خلاف ہیں، ریاست کے خلاف کچھ نہیں ہونے دیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ  آپ یہ یقینی بنائیں گے کہ یہ جرگہ پشتون قبیلوں کے مسائل کیلئے ہوگا، یہ کالعدم تنظیم کا نہیں۔

خیبر پختونخوا گرینڈ جرگہ میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں مذاکراتی جرگہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جرگہ نے فیصلہ کا اختیار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو دے دیا۔

اعلامیے کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی سردار علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں جرگہ ہوا، جرگہ میں تمام سیاسی پارٹیوں کے سربراہان اور نمائندہ گان نے شرکت کی، کے پی اسمبلی بشمول تمام سیاسی پارٹیوں نے وزیر اعلیٰ کو جرگہ کےلیے اختیار دیا۔اعلامیے کے مطابق مذاکراتی جرگہ مسئلے کے حل کیلئے متعلقہ فریقین سے بات کرےگا، معاملے کے حل کیلئے مشاورت اور لائحہ عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی بھی جرگہ میں شریک تھے، جرگہ نے وزیر اعلیٰ کے پی کو افہام و تفہیم سے معاملہ حل کرنے کیلئے جرگہ کی ذمہ داری دی، وزیر اعلیٰ نے جرگے کی طرف سے تفویض اختیار کو بشکریہ قبول کیا۔اعلامیہ کے مطابق  وزیر اعلیٰ نے اختیار کو بشکریہ قبول کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کی، معاملے کے حل کیلئے مشاورت اور لائحہ عمل کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ نے اپنی نگرانی میں اس جرگہ کا میزبان بن کر جرگہ کے انعقاد کا اعلان کردیا۔جرگے سے خطاب میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ تصادم یا تشدد نہیں، ہر مسئلے کا حل مذاکرات ہی سے ممکن ہے۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم نے سب کو مذاکرات پر آمادہ کرنا اور مسئلے کا حل نکالنا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جرگے میں وفاقی حکومت کی نمائندگی کی، جرگے میں ایمل ولی، پروفیسر ابراہیم ، محسن داوڑ، میاں افتخار، محمد علی شاہ باچا، سکندر شیرپاؤ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter