class="wp-singular post-template-default single single-post postid-16873 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

طالبان کی ہٹ دھرمی، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم، اسلام آباد پر آنکھ اٹھائی تو نکال دینگے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نےکہا ہےکہ پہلے دن اندازہ ہوگیا تھا کہ مذاکرات کا اختیار کابل حکومت کے پاس نہیں ہے، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے انہوں نے بھارت کی پراکسی جنگ شروع کی ہے، جب معاہدے کے قریب پہنچتے طالبان کے کابل سے رابطہ کے بعد تعطل آجاتا، ان کا پتلی تماشا دہلی سے کنٹرول ہو رہا تھا، اسلام آباد کی طرف کسی نے نظر بھی اٹھائی تو ہم آنکھیں نکال دینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دوسری جانب افغان طالبان نے دھمکی دی ہے کہ اگر بمباری ہوئی تو اسلام آباد کو نشانہ بنایا جائیگا، پاکستانی وفد پر استنبول مذاکرات سبوتاژ کرنیکی الزام تراشی کرتے ہوئے افغان سیکورٹی ذرائع نےکہاکہ کسی بھی پاکستانی حملے کا برابر جواب دینگے۔ افغان طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے خواجہ آصف نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب معاہدے کے قریب پہنچتے تو انکے کابل سے رابطےکے بعد تعطل آجاتا، پانچ چھ بار معاہدہ ہوا ، جب وہ کابل فون پر رابطےکرتے پھر آکر لاچاری کا اظہار کرتے۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ ہم طالبان کو دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ برادر ممالک کی درخواست پر پاکستان نے امن کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا، افغان حکام کے زہریلے بیانات طالبان کی بدنیت سوچ کو ظاہر کرتے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی پوری طاقت استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اگر چاہیں تو تورا بورا کی شکست کے مناظر دہرائیں گے، افسوس طالبان حکومت افغانستان کو دوبارہ تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ افغان طالبان صرف اپنے ناجائز اقتدار کو قائم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، افغان طالبان کی جنگی معیشت صرف تباہی اور خونریزی پر قائم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان اپنی کمزوری جانتے ہیں مگر جنگی نعرے لگا رہے ہیں، اگر طالبان حکومت افغانستان کو تباہ کرنا چاہتی ہے تو ہو جانے دیں۔ ’سلطنتوں کا قبرستان‘ صرف افغان عوام کی تباہی کا نشان ہے، افغانستان ہمیشہ سے سلطنتوں کے کھیل کا میدان رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کے جنگ پسند عناصر نے ہماری ہمت کو غلط سمجھا ہے، اگر وہ لڑنا چاہتے ہیں تو دنیا سب کچھ دیکھے گی، ان کی دھمکیاں صرف تماشا ہیں، حقیقت نہیں، ہم نے تمہاری دھوکا دہی بہت عرصہ برداشت کی ہے، اب مزید برداشت نہیں کریں گے، وقت بدل چکا ہے۔

افغان خارجی دہشت گرد سطورے کا اعترافی بیان سوشل میڈیا پر سامنے آگیا۔

افغان خارجی دہشت گرد سطورے ننگرہار کے علاقے خوگیانہ کا رہائشی ہے جس کا کہنا ہے کہ اس نے گورنمنٹ کالج حضرت خان ننگرہار سے انٹرمیڈیٹ مکمل کیا اور غزنی یونیورسٹی سے فقہ میں بیچلرز مکمل کیا۔افغان خارجی دہشت گرد سطورے نے بتایا کہ کابل کے مدرسے عبداللّٰہ ابن زبیر میں درس و تدریس سے بھی منسلک رہا۔ ننگرہار میں ادویات کی ڈیلیوری کے کام میں ملازمت کی۔اس نے مزید بتایا کہ ’مجھے کابل میں ٹی ٹی پی کمانڈر قاری محمد سے ملوایا گیا، میں نے قاری محمد کے ہاتھ پر بیعت کی۔‘سطورے کے مطابق وہ علاج کے لیے پشاور آیا اور علاج کے بعد کمانڈر قاری محمد نے پشاور کے ایک مدرسے میں داخلہ لینے کا حکم دیا، کمانڈر قاری محمد نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کا بھی حکم دیا۔دہشتگرد کا کہنا ہے کہ کابل سے کمانڈر قاری محمد نے ایک عالم دین کو نشانہ بنانے کا حکم دیا، ٹارگٹ کلنگ کا منصوبہ بنا رہا تھا کہ گرفتار ہوگیا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter