امارت اسلامیہ افغانستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانستان کی بگرام ایئر بیس کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لینے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ افغانستان نے اپنی سرزمین پر کبھی بیرونی افواج کو تسلیم نہیں کیا ہے۔افغانستان کی وزارتِ خارجہ کے ایک اہلکار ذاکر جلالی نے ایکس پر پوسٹ کیے گئے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دوحہ مذاکرات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے کے دوران اس نوعیت کے کسی امکان کو یکسر مسترد کر دیا گیا تھا۔ذاکر جلالی نے مزید کہا کہ امریکا کے افغانستان کے کسی بھی حصے میں فوجی موجودگی برقرار رکھے بغیر افغانستان اور امریکا باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مبنی اقتصادی اور سیاسی تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔
جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق نے کہا کہ افغانستان میں بگرام فوجی ایئر بیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں امریکی صدر ٹرمپ کا یہ اعلان ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مثبت پیشرفت سمجھنا چاہیے؟ جواب میں فخر درانی ،مظہر عباس، اعزاز سید اور بینظیر شاہ نے کہا کہ بگرام ایئر بیس کا امریکہ کے پاس چلے جانا پاکستان کے حق میں نہیں،کابل ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے چین ناراض ہو، پاکستان ناپسندیدگی کا اظہار کرے۔ افغانستان نے واضح کیا ہے کہ وہ پورے وسطی ایشیا میں امریکہ کو کوئی ایئر بیس نہیں دینا چاہتا۔
Post your comments