class="wp-singular post-template-default single single-post postid-13515 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

سپریم کورٹ فیصلہ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں کتنی مخصوص نشستیں بحال ہوئیں؟

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ آنے کے بعد قومی اسمبلی کی خواتین اور اقلیتی نشستیں بحال ہو گئی ہیں۔

قومی اسمبلی کے لیے خواتین کی پنجاب سے 11، خیبر پختون خوا سے 8 اور یعنی 19 اور اقلیتی 3 سیٹیں بحال ہوئی ہیں، ان میں سے 14 ن لیگ، 5 پیپلز پارٹی اور 3 جے یو آئی کو ملی گئیں۔خیبر پختون خوا سمبلی میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی کل 25، پنجاب میں 24 خواتین اور 3 اقلیتی کل 27 جبکہ سندھ میں 2 خواتین اور 1 اقلیتی نشست بحال ہوئی ہے۔پنجاب میں ن لیگ کو خواتین کی 21، پی پی پی، آئی پی پی اور ق لیگ کو 1-1 نشست ملے گی جبکہ ن لیگ کو اقلیت کی 2 اور پی پی کو 1 سیٹ ملے گی، یوں صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے 23 اور پی پی کے 2 ووٹ بڑھ جائیں گے۔خیبر پختون خوا اسمبلی میں جے یو آئی ف کو 10، ن لیگ اور پی پی کو 7-7 جبکہ اے این پی کو ایک مخصوص نشست ملے گی جبکہ سندھ میں پی پی کو 2 اور ایم کیو ایم کو ایک مخصوص نشست ملے گی۔

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ مایوس کن اور ناانصافی قرار دے دیا۔

’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج آئين کی غلط تشریح ہوئی ہے، وقت بتائے گا کہ یہ فیصلہ غلط ہے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ سنا دیا، 7 ججز کی اکثریت کے ساتھ نظرِ ثانی درخواستیں منظور کر لی گٸیں۔مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام سول نظرِ ثانی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں، 12جولائی 2024ء کا اکثریتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا گیا۔2 ججوں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے پہلے دن ہی ان درخواستوں کو مسترد کیا تھا، جسٹس صلاح الدین پنھور نے آج بینچ سے علیحدگی اختیار کی۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں حکومت کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی۔

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے مخصوص نشستوں کے نظرِ ثانی کیس کے فیصلے پر ردِعمل دیا ہے۔

ایک بیان میں پی ٹی آئی ترجمان نے کہا ہے کہ ماضی میں اسی سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا۔پی ٹی آئی کے ردِعمل میں کہا گیا ہے کہ یہ نظرِ ثانی کیس مہینوں عدالتوں میں چلتا رہا، ہم نے ہرقانونی دروازہ کھٹکھٹایا، ہر دلیل پیش کی، ہر آئینی نکتہ اٹھایا۔پی ٹی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری مخصوص نشستوں کو مالِ غنیمت کی طرح مسترد شدہ جماعتوں میں بانٹا گیا، یہ فیصلہ پاکستان کی آئینی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان آج مکمل طور پر بے آئین، بے انصاف اور ریاستی استبداد کا نمونہ بن چکا ہے، آج ایک بار پھر پی ٹی آئی کے آئینی حق پر ڈاکا ڈالا گیا۔پی ٹی آئی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آج کے فیصلے نے انصاف کی روح کو کچلا، عوام کے ووٹ، نمائندگی اور اعتماد کو روند ڈالا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter