class="post-template-default single single-post postid-11028 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں پریڈ

یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں ہونے والی پریڈ سے مہمان خصوصی صدر آصف علی زرداری نے خطاب کیا۔

ایوان صدر میں ہونے والی پریڈ میں غیرملکی سفیر، اعلیٰ سول اور فوجی حکام بھی شریک ہیں۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف زرداری نے کہا کہ23 مارچ کا دن پاکستانی قوم کے لیے بہت اہم ہے، بہت قربانیاں دے کر آزادی حاصل کی ہے، آج کے دن لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کی یاد تازہ کرتے ہیں، ان قربانیوں کے نتیجے میں پاکستان کا خواب حقیقت میں بدلا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج ساتھ ساتھ کھڑے ہیں، شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ہم میں مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت موجود ہے، ہم مشکلات سے نہیں گھبراتے، پاکستان کو بہت سارے جیو پولیٹیکل مسائل کا سامنا ہے، نوجوان ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں جنہیں تعلیم ، تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی سے آشنا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی امن اور استحکام پر مبنی ہے، ہم اپنے ہمسائے ملک اور عالمی برادری کے ساتھ مضبوط تعلق رکھنے کے خواہش مند ہیں، آج کے دن ہم کشمیری بھائیوں کو بھی نہیں بھولے جو طویل عرصے سے بھارتی مظالم کا شکار ہیں، دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائیں گے۔صدر مملکت نے کہا کہ فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں، عالمی برادری فلسطین میں نسل کشی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے، غزہ کے نہتے مسلمانوں پر مظالم قابل مذمت ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مقصد مضبوط، جدید اسلامی فلاحی مملکت ہے، لاکھوں قربانیاں دے کر حاصل کی گئی آزادی کی حفاظت کرنی ہے، مادر وطن کے تحفظ اور آزادی کی حفاطت کے لیے کسی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، آئیے اختلاف سے بالاتر ہو کر ایک خوشحال اور پُرامن پاکستان کے لیے کام کریں، ہمیں ایک ایسا پاکستان بنانا ہے جو طاقت اور ترقی یافتہ ہو۔صدر مملکت نے کہا کہ فتنہ الخوارج اور دہشت تنظیموں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے، دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے، ففتھ جنریشن وار فیئر ایک اہم چیلنج ہے، ہم باحوصلہ قوم ہیں، چیلنجز پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مادر وطن کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے بیرونی اور اندرونی دہشت گردی کا منہ توڑ مقابلہ کیا، بھارت ہمیشہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھتا ہے، ہمارے سامنے سفر آسان نہیں لیکن ناممکن بھی نہیں۔صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو یوم پاکستان کی مبارک باد بھی دی ہے۔رمضان المبارک کی وجہ سے مسلح افواج کی پریڈ کو محدود کیا گیا ہے، بعد میں یوم پاکستان کے موقع پر اعلیٰ سول اعزازات کی تقریب آج 2 بجے ہوگی، صدر آصف علی زرداری مختلف اہم قومی شخصیات کو اعلیٰ سول قومی اعزازات سے نوازیں گے۔یہ تقریب ایوان صدر کے استقبالیہ ہال میں ہوگی، آئینی اداروں کے سربراہ تقریب میں موجود ہوں گے۔

برسلز میں پاکستانی سفارتخانے میں یومِ پاکستان کی تقریب پُروقار انداز میں منائی گئی، جس میں بانیانِ پاکستان کے وژن اور 1940 کی قراردادِ پاکستان میں درج پائیدار اقدار کے ساتھ عزمِ مصمم کا اعادہ کیا گیا۔

تقریب کے آغاز میں چارج ڈی افیئرز فراز زیدی نے پرچم کشائی کی، جس کے بعد قومی ترانے کی گونجدار دھن بجائی گئی۔ بیلجیم اور لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی برادری کے افراد، بشمول خاندانوں، خواتین اور بچوں نے جوش و خروش سے تقریب میں شرکت کی اور پاکستان کے عزم، اتحاد اور ترقی کے سفر کو خراجِ تحسین پیش کیا۔اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم اور نائب وزیرِ اعظم کے سرکاری پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے جس میں 23 مارچ کی تاریخی اہمیت کو اُجاگر کیا گیا تھا اور اتحاد، یقین محکم اور قربانی کے اصولوں پر کاربند رہنے کا عہد دہرایا اور قومی ترقی، جمہوری اقدار اور سماجی انصاف کے فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے بانیانِ پاکستان، شہداء اور قومی ہیروز کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حقِ خودارادیت کی جدوجہد کی مسلسل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔اپنے خطاب میں فراز زیدی نے 1940 کی قراردادِ لاہور کی پائیدار اہمیت پر روشنی ڈالی، جو قیامِ پاکستان کی بنیاد بنی۔انہوں نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ قومی یکجہتی اور اقدار کو برقرار رکھیں، پاکستان اور میزبان ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کریں اور بیرونِ ملک اپنے وطن کے قابلِ فخر نمائندے بنیں۔تقریب کا اختتام پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ شرکاء نے حب الوطنی کے جذبے اور سفارتخانے کی جانب سے دیارِغیر میں پاکستانی برادری کو جوڑنے کےلیے کی گئی کاوشوں کو سراہا۔برسلز میں یومِ پاکستان کی یہ تقریب قوم کی مشترکہ تاریخ، قربانیوں اور ایک زیادہ جامع، مستحکم اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے اجتماعی عزم کی عکاسی تھی۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter