بھارتی اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنی ایٹمی صلاحیت مؤثر انداز میں منوالی، آپریشن سندور جیسے اقدامات بار بار دہرانے سے نتیجہ نہیں بدلے گا، ایسا اقدام دہرایا گیا تو بھارت کو صرف 100 گھنٹوں میں ناکامی کا سامنا ہو گا۔
بھارتی اخبار نے سفارتی اور جنگی سطح پر پاکستان کی کامیابی کو تسلیم کرتے ہوئے مودی سرکار کی سفارتی اور جنگی ناکامی پر مضمون شائع کر دیا۔مضمون میں کہا گیا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران بھارت کو کسی پڑوسی ملک کی حمایت حاصل نہیں ہو سکی، یورپی یونین کے ساتھ بھی بھارت کی سفارتی کشیدگی ظاہر ہو گئی، روس کی بے رخی نے بھارت کی خارجہ پالیسی کی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا۔اخبار نے لکھا ہے کہ آپریشن سندور کی قانونی حیثیت پر عالمی سطح پر شکوک و شبہات ابھر رہے ہیں، بھارتی حکمراں طبقہ مکمل طور پر امریکی مفادات کے تابع ہو چکا ہے، امریکی ثالثی کے بعد بھارت کی قیادت مایوسی اور انکار کی کیفیت میں مبتلا ہے۔بھارتی اخبار نے مزید لکھا ہے کہ بار بار کی عسکری مہم جوئی سے ناصرف اثر ختم بلکہ قیادت پر عوام کا اعتماد بھی متزلزل ہو گا، کچھ ہی عرصے بعد نئی فوجی حکمتِ عملی کا خواب دیکھنا بند کرنا ہو گا، پاکستان ماہر ملک ہے، پاکستان جلد ہی بھارتی حکمتِ عملی کا مؤثر جواب تیار کر لیتا ہے۔اخبار نے لکھا کہ بھارت کو اپنی ناکام قیادت پر نظرِ ثانی اور پاکستان کی جوابی صلاحیت کا ادراک کرنا ہو گا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب کیا، جس کے دوران وہ آف کلر نظر آئے۔
نریندر مودی نے اپنے خطاب میں پہلگام واقعے کو ظلم قرار دیا اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات کو دہرایا۔بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ نیو نارمل یہ ہے کہ بھارت خود پر حملے کا فوری جواب دے گا۔ پانی اور خون ساتھ نہیں بہہ سکتے، تجارت، مذاکرات اور دہشتگردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان سے مذاکرات ہوئے تو دہشت گردی کے خاتمے پر ہوں گے اور کشمیر پر بات ہوگی تو وہ آزاد جموں و کشمیر پر ہوگی۔ نریندر مودی نے یہ بیانیہ دہرایا کہ جنگ بندی پاکستان کی درخواست پر عمل میں آئی ہے۔ ایٹمی حملے کی دھمکی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تاریخ گواہ رہے گی کیسے چند گھنٹوں میں پاکستان کے محافظوں نے بھارتی بلاجواز جارحیت کو خاک میں ملایا، بہادر مسلح افواج نے مثالی انداز میں مادر وطن کا دفاع کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ کیا ہے اور اس دوران بھارتی جارحیت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص میں شریک افسروں اور جوانوں سے ملاقات کی ہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔وزیرِ اعظم کے ساتھ وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ آصف، احسن اقبال اور عطاء تارڑ بھی پسرور چھاؤنی پہنچے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسلح افواج نے دشمن کی بزدلانہ جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا، معصوم شہریوں پر کھلی جارحیت اور انہیں دہشت گرد قرار دینا نہایت شرمناک ہے، معصوم شہریوں پر کھلی جارحیت تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور اخلاقیات کے منافی ہے۔شہباز شریف نے آپریشن بنیان مرصوص میں جوانوں کی غیر معمولی جرأت و پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔وزیر اعظم آئندہ چند روز کے دوران پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے افسران و جوانوں سے ملاقات کے لیے ایئر اور نیول بیسز کا بھی دورہ کریں گے۔
Post your comments