مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع سری نگر میں 63 مقامات پر چھاپے مارے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے حریت رہنماؤں، انسانی حقوق کے محافظوں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے۔رپورٹ کے مطابق اب تک ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار اور درجنوں گھروں کو مسمار کیا جا چُکا ہے۔اس حوالے سے مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران خواتین اور بچوں کو بھی ہراساں کیا گیا۔
آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے چیئرمین بیرسٹر عمران حسین نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر گروپ کا ہنگامی اجلاس آئندہ ہفتے برطانوی پارلیمنٹ میں طلب کرلیا ہے۔
سابق چیئرپرسن ڈیبی ابراہم ایم پی نے مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام میں ہونے والے دلخراش واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ کشیدگی کم کر کے عوام کو نقصان سے محفوظ رکھا جائے۔ادھر جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین، جو ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں، نے صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور حکومتی عہدیداروں سے ہنگامی رابطے شروع کر دیے ہیں۔راجہ نجابت حسین نے 200 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کو خطوط ارسال کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے جاری کشیدگی پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔راجہ نجابت حسین نے اپنے خط میں واضح کیا کہ بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں دلخراش واقعات کروا کر پاکستان پر الزام عائد کرتا ہے، جس سے خطے میں خطرناک جنگی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کی تاریخی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلوانے کی کوشش کرے۔راجہ نجابت حسین نے مزید کہا کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ کشیدگی نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی امن کے لیے بھی شدید خطرہ بن سکتی ہے۔
بھارت نے پاکستان کیخلاف بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر آبی جارحیت کا آغاز کرتے ہوئے بغیر اطلاع دیئے مظفر آباد کے علاقے ہٹیاں بالا میں دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا۔ فوری نوٹس لیتے ہوئے مظفر آباد انتظامیہ نے آبی ایمرجنسی نافذ کر دی۔
بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جھوٹے الزامات پانی بند کرنےاور جنگ کی دھمکیوں کا پاکستان کی جانب سے فوری اور موثر جواب دینے پر بھارت بو کھلاٹ کا شکار ہو گیا اور پیشگی اطلاع دیئے بغیر بڑے پیمانے پر دریائوں میں پانی چھوڑ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے نکل کر اوڑی سے چکوٹھی میں داخل ہونے والے دریائے جہلم میں اچانک شدید طغیانی آ گئی جس سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ آبی جارحیت کے حوالے سے دریا کے کنارے بستیوں میں مساجد میں اعلانات شروع کر دیئے گئے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی وادی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر کئی اعلانات کئے تھے۔ سندھ طاس معاہدہ بھارت اور پاکستان کے درمیان واحد معاہدہ ہے جو 3بڑی جنگوں، جموں و کشمیر اور دونوں ممالک کے مختلف حصوں میں ہونے والی بغاوتوں اور 2002ء کے فوجی بحران کے باوجود قائم رہا ہے۔
Post your comments