چین کے شہر بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے قومی سلامتی کے مشیروں کے اجلاس میں بھارت اور پاکستان آمنے سامنے آ گئے۔ اجلاس میں بھارت کے اجیت ڈوول کو پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے لاجواب کر دیا۔ عاصم ملک کے ہاتھوں ناک آؤٹ ہونے کے بعد اجیت ڈوول خاموش ہو گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس اجلاس میں اجیت ڈوول نے اپنی تقریر میں آپریشن سندور کو دہشت گردوں کیخلاف کارروائی قرار دیا اور بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کیخلاف الزامات لگائے لیکن پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر عاصم ملک نے اپنی مدلل اور زوردار تقریر میں اجیت ڈوول کے بیانیے کو جھوٹ کا پلندا قرار دیکر مسترد کر دیا۔ انہوں نے اجلاس میں اجیت ڈوول کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا کہ بھارت اپنے اندرونی مسائل اور ناکامیوں کی ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے کا عادی ہو چکا ہے۔ عاصم ملک نے کہا کہ بھارتی ریاست کے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دہشت گردوں کے ساتھ روابط کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔
پاکستان اگلے ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کرکے پاکستان کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران پروگرام آف ورک سے آگاہ کیا۔سفیر عاصم افتخار احمد نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال، افریقہ، یورپ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں ہونے والی پیش رفت اور اقوام متحدہ کی امن مشنز کے ذریعے سلامتی کونسل کے مقاصد کے فروغ میں ان کے کردار پر بھی گفتگو کی۔اس موقع پر سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے رکن ممالک کے درمیان مضبوط عزم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی اپنی صدارت کو کھلے، شفاف اور مشاورتی انداز میں انجام دے گا۔
پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے کہا ہے کہ ایرانی قوم پاکستانی عوام کی جانب سے برادرانہ جذبے اور حمایت کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی رجیم کی ایران پر مسلط کردہ ناحق جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے جس ثابت قدمی اور عزت و وقار کے ساتھ ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر بھرپور یکجہتی اور حمایت کا مظاہرہ کیا وہ قابلِ تحسین ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تاریخی اور نہایت اہم موقع پر جب عظیم ایرانی قوم ایک باوقار اور فیصلہ کن فتح کا جشن منا رہی ہے، اس موقع پر پاکستانی حکومت اور عوام بالخصوص صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیرِ اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف اور پاکستان کی قومی اسمبلی و سینیٹ کے اراکین، علمائے کرام، سیاسی جماعتوں اور میڈیا اداروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اصولی اور بہادرانہ مؤقف اختیار کیا۔ایرانی سفیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ کا بھی شکریہ جس نے اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم جیسے عالمی فارمز پر ایران کی مستقل اور بھرپور حمایت کی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے عوام و حکومتیں تاریخ کے ہر دور میں یکجہتی، بھائی چارے اور تعاون کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی رہی ہیں۔ سفیر رضا امیری مقدم نے کہا کہ یہ عظیم فتح مسلم امہ کی اجتماعی یادداشت میں ہمیشہ کے لیے فخر، طاقت، خود اعتمادی، حوصلے اور حق کی باطل پر فتح کی ایک روشن علامت کے طور پر نقش ہو جائے گی۔
Post your comments