وفاقی کابینہ کی اکثریت نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے کی حمایت کر دی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر راج سے پہلے پیپلز پارٹی، قومی وطن پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے مشاورت کی جائے گی، وزارت قانون اور اٹارنی جنرل نے وفاقی کابینہ کو اپنی رائے دے دی ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا نے خود 2 بار وفاق پر چڑھائی کرکے گورنر راج کا جواز پیدا کردیا، وفاق پر چڑھائی میں سرکاری ملازمین اور سرکاری مشینری استعمال کی گئی۔کابینہ اجلاس میں صرف اس ایک نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، سیاسی اتحادیوں اور اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر گورنر راج سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
احتجاج کے دوران گرفتار ملزمان کو راولپنڈی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ ملزمان کو دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے 198 ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا جبکہ 109 کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ 7 مختلف تھانوں سے 325 ملزمان کو اے ٹی سی میں پیش کیا گیا۔ تھانا دھمیال سے 8، صادق آباد سے 104 اور تھانا نیوٹاؤن سے 79 کارکنوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ چکوال کے تھانا ڈھڈیال سے 46 اور وارث خان سے 12 کارکنوں کوعدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزمان کے خلاف تھانا دھمیال، صادق آباد، نیوٹاؤن، وارث خان، نصیر آباد اور ڈھڈیال میں مقدمات درج ہیں۔ جن پر توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ، ہنگامہ آرائی اور کار سرکار میں مداخلت کا الزام ہے۔
Post your comments