کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچ میں حملہ کیا ہے جس کے دوران 7 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ آئی یس پی آر کے مطابق بھارتی آلۂ کار بی ایل اے کے دہشت گردوں نے مچ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا ہے۔آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ شہید ہونے والوں میں صوبیدار عمر فاروق، نائیک آصف خان، نائیک مشکور علی، سپاہی طارق نواز شامل ہیں۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے بتایا ہے کہ شہید ہونے والوں میں سپاہی واجد احمد فیض، سپاہی محمد عاصم اور سپاہی محمد کاشف خان بھی شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس بزدلانہ اور سنگین کارروائی کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے مزید کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز قوم سے مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستانی سر زمین پر سرگرم بھارت اور اس کے آلۂ کاروں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے، ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور غیور پاکستانی قوم بھارتی آلۂ کاروں کو ناکام بنائیں گے۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ غیرملکی سرپرستی میں دہشتگردی بلوچستان میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ ، ایسے دہشت گرد گروہ جو بلوچ شناخت کے نام پر بدامنی پھیلاتے ہیں، دراصل بلوچ قوم کی عزت و وقار پر دھبہ ہیں شرپسندوں کےعزائم ناکام بنائینگے،دہشتگردی کا کوئی مذہب، مسلک یا قومیت نہیں ہوتی،اس کا مقابلہ صرف قومی اتحاد اور پختہ عزم سے ممکن ہے،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سپہ سالار نے ان خیالات کا اظہار جی ایچ کیو میں 15ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے گزشتہ روزجنرل ہیڈکوارٹر میں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے 15ویں سیشن کے شرکا سے ملاقات کی۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ ورکشاپ 2016 سے جاری ہے جس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ، بیوروکریٹس، سول سوسائٹی، نوجوانوں، ماہرینِ تعلیم اور میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد شامل ہوتی ہے۔
مچ میں گزشتہ روز ہوئے ناکام دہشت گرد حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پاس حملے کی اطلاع پہلے سے موجود تھی، حملے کے دوران ’را‘ سے جڑے اکاؤنٹس نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا شروع کیا۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے منسلک اکاؤنٹس نے پہلے حملے کی خبر اپنے اکاؤنٹس سے دی۔اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت ’را‘ سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پاکستان میں بدامنی اور انتشار پھیلا رہا ہے۔
مچ حملے کی ذمے داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمینے قبول کی
بلوچستان کے علاقے مچ میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا حملہ پسپا کیا تھا۔مچ میں حملے کی ذمے داری کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کی۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گرفتار بھارتی قاتلوں نے شاہد لطیف کو سیالکوٹ، محمد ریاض کو راولا کوٹ میں قتل کیا۔شاہد لطیف اور ریاض کے قتل میں بھارتی ایجنٹس اشوک کمار آنند اور یوگیش کمار ملوث تھے۔ماہرین کے مطابق گزشتہ سال کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت بین الاقوامی قونین کی مسلسل خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔ماہرین نے اقوامِ عالم سے بھارت کی کھلم کھلا دہشت گردی کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Post your comments