ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا میں سوار پاکستانی شہریوں کی حفاظت اور واپسی کے لیے عالمی شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دوست یورپی ملک کے سفارتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قابض فورسز کی حراست میں خیریت سے ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مقامی قانونی ضوابط کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ عدالت سے ڈی پورٹیشن آرڈر جاری ہونے کے بعد ان کی واپسی فوری بنیادوں پر ممکن بنائی جائے گی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ان برادر ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستانی شہریوں کی واپسی میں تعاون کیا۔ حکومت پاکستان اپنے تمام شہریوں کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔
اسرائیلی حراست سے رہائی پانے والے ترک صحافی کا بیان:
اسرائیلی حراست سے رہائی پانے والے ترک صحافی کا کہنا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کے امدادی کارکنوں کو اسرائیلی حراست میں تشدد اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔ترک صحافی نے رہائی کے بعد بتایا کہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ پر بھی تشدد کیا گیا اور اسرائیلی جھنڈا چومنے پر مجبور کیا گیا۔واضح رہے کہ 450 سماجی کارکن اب بھی اسرائیلی حراست میں موجود ہیں، 137 سماجی کارکن رہائی کے بعد استنبول پہنچ گئے ہیں۔
غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کے دوران اسرائیلی نیوی کو چکمہ دے کر بچ نکلنے والی ایک پاکستانی کشتی کے مسافر عزیر نظامی نے اپنے اگلے لائحے عمل سے متعلق آگاہ کردیا۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے عزیر نظامی کی ایک ویڈیو وائرل ہے۔عزیر نظامی اس پاکستانی کشتی میں سوار تھے جو اسرائیلی حملے کے بعد اسرائیلی فورسز کو چکمہ دے کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی۔ اس کشتی میں اکثر میڈیا نمائندے اور وہ رضاکار سوار تھے جن کا کام مشاہدہ کرنا اور معلومات اکھٹی کرنا تھا۔
انہوں نے ہی سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتاری کے حوالے سے خبر دی تھی۔ تاہم اب نئی ویڈیو میں انہوں نے اپنے اگلے لائحہ عمل کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہم قبرص کی جانب جارہے ہیں۔انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ہمیں ویزے کے حصول میں مسائل ہو سکتے ہیں، حکومت پاکستان اس حوالے سے تعاون کرے۔ ہماری اگلی منزل اردن ہے، ہمیں اردن کے ویزے درکار ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہم اردن میں پاکستانی ایمبیسی جانے کی کوشش میں ہیں تاکہ وہاں پہنچ کر سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی کے لیے کوششیں کرسکیں۔اب سے کچھ دیر قبل عزیر نظامی نے ایک اور ویڈیو جاری کی ہے اور وزیر اعظم پاکستان سے ٹرانزٹ ویزا کی درخواست کی ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ ہم قبرص پہنچ چکے ہیں لیکن یہاں پاکستانی سفارت خانہ موجود نہیں ہے۔ لہٰذا ہماری فوری وطن واپسی کے انتظامات کئے جائیں۔
Post your comments