class="wp-singular post-template-default single single-post postid-14934 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

کراچی: بارش سے گزشتہ روز سے ابتک حادثات میں 17 افراد جاں بحق

کراچی میں بارش کے باعث گزشتہ روز سے اب تک پیش آنے والے مختلف حادثات میں 17 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

ناردرن بائی پاس پر پانی کے جوہڑ میں ڈوب کر نوجوان جاں بحق ہو گیا، پی ای سی ایچ ایس میں گھر میں جمع پانی سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔سپر ہائی وے پر گڑھے میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق ہوا ہے، گلستانِ جوہر میں دیوار گرنے سے 3 بچے اور 2 خواتین جاں بحق ہوئی ہیں۔اورنگی ٹاؤن میں دیوار گرنے سے بچی جاں بحق ہوئی، شاہ فیصل کالونی شارع فیصل، ڈیفنس، نارتھ کراچی اور گزری میں کرنٹ لگنے سے 6 افراد کی جان گئی۔نیو کراچی، خمیسو گوٹھ، گرومندر، ندی اور نالے سے 2 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

کراچی میں کہاں کتنی بارش ہوئی؟

دوسری جانب کراچی میں کہاں کتنی بارش ہوئی؟ اس حوالے سے محکمۂ موسمیات نے اعداد و شمار جاری کر دیے۔محکمۂ موسمیات کے مطابق گلشنِ حدید میں پچھلے 24 گھنٹے میں سب سے زیادہ 178 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات یونیورسٹی روڈ پر 145 ملی میٹر، شارع فیصل پر 133 ملی میٹر، گلشنِ معمار میں 102 ملی میٹر، ناظم آباد میں 149 ملی میٹر، پرانے ایئر پورٹ پر 163 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔نارتھ کراچی میں 148 ملی میٹر، کورنگی میں 138 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 81 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن میں 146 ملی میٹر، ڈی ایچ اے فیز 7 میں 138 ملی میٹر، کیماڑی میں 173 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔جناح ٹرمینل پر 156 ملی میٹر، سرجانی ٹاؤن میں 151 ملی میٹر،پی ایف بیس مسرور کراچی غربی میں 101 ملی میٹر اور بحریہ ٹاؤن میں 4.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔

کراچی میں آج جمعرات کو نجی اور سرکاری اسکول اور کالج بند رہیں گے۔

محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق بارش کے پیش نظر آج تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ڈاؤ یونیورسٹی اور الحاق شدہ ادارے بھی آج بند رہیں گے۔ ڈاؤ یونیورسٹی کے امتحانات ملتوی کردیے گئے، نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں ہوگا۔این ای ڈی یونیورسٹی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں آج کی کلاسز ملتوی کردی گئیں۔سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے تحت آج ہونے والے امتحانات ملتوی کردیے گئے۔ امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

منگل کی بارش کے بعد کراچی کے متعدد علاقوں میں بجلی بدھ کو دن بھر غائب رہی، معلومات کرنے پر کے الیکٹرک کی لائنیں مصروف ملیں اور اکثر یہ بتایا گیا کہ آپ کے علاقے میں مقامی فالٹ ہے جو کچھ دیر میں دور ہو جائے گا۔ 

کراچی کے علاقے صدر میں رتن تلاو، اردو بازار اور قرب و جوار کے علاقے میں منگل کو دن بھر بجلی غائب رہی اور پھر بدھ کی صبح چھ بجے سے اب تک بجلی غائب ہے۔ علاقے میں گیس بھی غائب ہے اور مکینوں کے گھروں میں پانی بھی ختم ہو گیا ہے، کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے چورانوے فیصد علاقے میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ملیر عالمگیر سوسائٹی میں منگل کی دوپہر 2 بجے سے بجلی بند ہے، کشمیر کالونی سیکٹر بی میں منگل کی دوپہر سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، جیل روڈ اور جمشید روڈ پر بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ المسلم ہاؤسنگ سوسائٹی اسکیم 38 میں منگل سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلستان جوہر بلاک 8 میں میں بجلی کا فالٹ دور نہ ہوسکا، جس پر احتجاج کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے گل چوک پر دھرنا دیا۔ گلستان جوہر بلاک 2 ، نارتھ ناظم آباد بلاک جی ،عمر کالونی، درویش کالونی اور پی ای سی ایچ ایس بلاک سیون، مرچنٹ نیوی سوسائٹی اسکیم 33 سیکٹر 15 اے اور اطراف میں میں منگل کی دوپہر سے بجلی بند ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار شکایات کے باوجود فالٹس درست نہیں کیے جا رہے۔ دوسری جانب ‏کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو مونس علوی نے دعویٰ کیا ہے کہ بدھ کی شام چھ بجے تک شہر کے 94 فیصد سے زائد علاقوں کو بجلی کی فراہمی بحال کر دی گئی تھی۔ ان کے مطابق شہر کے تقریباً 150 فیڈرز پر بجلی بحالی کا کام جاری ہے، بارش کی وجہ سے کے الیکٹرک فیلڈ اسٹاف کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter