class="wp-singular post-template-default single single-post postid-13615 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

جسٹس منصور علی شاہ نے ججز سینیارٹی بغیر مشاورت طے کرنے پر سوالات اٹھا دیے

سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے ججز سینیارٹی بغیر مشاورت طے کرنے پر سوالات اٹھا دیے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے سیکریٹری جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا۔ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے یہ اعتراض 30 جون کو سیکریٹری جوڈیشل کمیشن کو بھیجے گئے خط میں کیا۔جسٹس منصور علی شاہ کے خط کے متن کے مطابق صدر مملکت سینیارٹی طے کرنے سے پہلے چیف جسٹس سے مشاورت کے پابند تھے۔خط میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 200 کے تحت مشاورت لازم تھی، صدر مملکت نے جلد بازی میں خود ہی سینیارٹی طے کی۔خط کے متن کے مطابق معاملہ انٹرا کورٹ اپیل میں زیر التوا بھی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر عارف علوی کی بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ آپ انکوائری کا سامنا نہیں کریں گے تو اس طرح کی مشکلات ہوں گی، آپ اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے سابق صدر عارف علوی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے عدم پیشی پر تفتیشی افسر کو شوکاز جاری کیا تھا۔ تفتیشی افسر نے عدالت میں پیش ہو کر شوکاز کا جواب جمع کروا دیا۔سرکاری وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان انکوائری کے لیے پیش ہی نہیں ہو رہے، درخواست گزاروں کو 2 بار نوٹس جاری کیے لیکن کوئی بھی پیش نہیں ہوا، عدالت عبوری ریلیف دے چکی ہے کہ 10 لاکھ روپے اکاؤنٹ سے نکال سکتے ہیں۔درخواست گزار عارف علوی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل کو ان کے پیسے استعمال کرنے سے روکا جا رہا ہے۔اس پر عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ  آپ انکوائری کا سامنا نہیں کریں گے تو اس طرح کی مشکلات ہوں گی، آپ اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔دورانِ سماعت سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے سے استثنیٰ دیا جائے جسے عدالت نے منظور کر لیا۔عدالت نے درخواست پر آئندہ سماعت اگست کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے میری کوئی بھی درخواست کو سنا ہی نہیں: وکیل

بعد ازاں سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہمیں آج تفتیشی افسر کی رپورٹ کی کاپی بھی نہیں دی گئی، عدالت نے میری کوئی بھی درخواست کو سنا ہی نہیں۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter