اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی، طیارے سے گاڑی پر حملے میں ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد شہید ہوگئے۔
حکام کے مطابق گاڑی میں سوار افراد غزہ شہر کے علاقے الزیتون لوٹ رہے تھے۔شہدا میں سات بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔دوسری جانب حماس نے ایک اوراسرائیلی مغوی کی لاش اسرائیل کےحوالے کردی۔لاش ریڈ کراس کے زریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کی گئی۔
ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ غزہ کی عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے ترک افریقہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا ریکارڈ اچھا نہیں ہے اور ہم غزہ کے لیے پریشان ہیں جہاں کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے اور وہاں تعمیر نو کی ضرورت ہے۔ترک صدر نے بتایا کہ ’ہم نے حماس اور اسرائیلی کے درمیان معاہدے کے لیے سخت کوششیں کی تھیں تاکہ غزہ میں امن قائم ہوسکے‘۔صدر طیب اردوان نے مزید کہا کہ وہ سوڈان میں جاری بحران پر پریشان ہیں اور وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ وہاں امن قائم ہوجائے۔انہوں نے مغربی دنیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ برِاعظم افریقہ میں تنازعات اور خانہ جنگی ہو رہی ہے، لیکن یہ کچھ نہیں کرتے۔
اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے میں مختلف کارروائیوں کے دوران 1 فلسطینی شہید اور 11 زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر جنین کے جنوبی حصے میں ایک فلسطینی کو شہید کردیا۔مغربی کنارے کے قصبے کفر عقب میں غیر قانونی اسرائیلی یہودی آبادکاروں، پولیس اور فوج کے حملوں میں 11 فلسطینی زخمی ہوگئے۔غیرقانونی یہودی آباد کاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی گاڑیوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا۔دوسری جانب فلسطینی حکام نے بتایا کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد، مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ10ہزار سے زائد زخمی ہوئے اسکے علاوہ 20 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں ایک ہزار 600 بچے بھی شامل ہیں۔

























Post your comments