اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انتونیو گوتیرس کی ترجمان نے کہا ہے کہ انتونیو گوتیرس غزہ پر قبضے کے اسرائیلی فیصلے سے سخت پریشان ہیں۔اس معاملے پر انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے فلسطینیوں کی تباہ حالی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوجائے گا۔انتونیو گوتیرس کی جانب سے اسرائیل سے عالمی قوانین کے تحت ذمے داریاں پوری کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعہ کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔اسرائیل کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 11 فلسطینیوں سمیت 36 فلسطینی شہید ہوئے۔بھوک سے مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 201 ہو گئی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے پر عالمی تنقید کو رد کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم غزہ پر قبضہ کرنے نہیں بلکہ غزہ کو حماس سے آزاد کرنے جا رہے ہیں۔نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کو غیر مسلح کر کے پُرامن شہری انتظامیہ قائم کی جائے گی جس میں فلسطینی اتھارٹی، حماس اور کوئی دہشت گرد تنظیم شامل نہیں ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کروانے میں مدد کرے گا اور یہ یقینی بنائے گا کہ غزہ مستقبل میں اسرائیل کے لیے خطرہ نہ بنے۔واضح رہے کہ غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعے کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔اسرائیل کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 11 فلسطینیوں سمیت 36 فلسطینی شہید ہوئے۔
پانچ ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کر دی۔آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان جاری کر دیا۔
پانچ ممالک نے غزہ میں مزید بڑے فوجی آپریشن کے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے عزم کے لیے متحدہ ہیں۔مشترکہ بیان میں اسرائیل سے بین الاقوامی امداد تنظیموں کی رجسٹریشن کے نظام میں ترمیم کے لیے فوری حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب غزہ کی صورت حال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق امریکا کے سِوا سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 رکن ممالک نے اجلاس بلانے کی حمایت کی۔امریکا کی جانب سے یو این سلامتی کونسل اجلاس بلانے کی مخالفت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعے کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔اسرائیل کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 11 فلسطینیوں سمیت 36 فلسطینی شہید ہو گئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اسرائیلی کابینہ کے غزہ پر ناجائز کنٹرول کے منصوبے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ کا منصوبہ فلسطینیوں کے خلاف جنگ میں خطرناک اضافے کے مترادف ہے۔ غزہ میں فوجی کارروائیوں کی یہ توسیع پہلے سے موجود انسانی بحران کو مزید بگاڑ دے گی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی کابینہ کا فیصلہ خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو ختم کردے گا، ہمیں اس جاری المیے کی اصل وجوہات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ دوسری جانب غزہ کی صورت حال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق امریکا کے سِوا سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 رکن ممالک نے اجلاس بلانے کی حمایت کی۔امریکا کی جانب سے یو این سلامتی کونسل اجلاس بلانے کی مخالفت کی گئی ہے۔
Post your comments