اسرائیلی وزیرِاعظم نتین یاہو نے کہا ہے کہ امریکا کی پشت پناہی کے بغیر ایران میں حملے ناگزیر تھے۔
اپنے تازہ بیان میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ ایران کا ردعمل انتہائی سخت متوقع ہے، تہران کا حملہ ناگزیر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران پر حملے سے پہلے امریکا کو آگاہ کر دیا تھا، دنیا کے مختلف سربراہان مملکت کو بھی مطلع کر دیا تھا۔نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل ایران کی میزائل تیاری کی صلاحیت کو مکمل تباہ کرنے جا رہا ہے۔اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی سخت ہو سکتی ہے، آئندہ دنوں میں مشکلات درپیش ہوں گی، ایران کے خلاف جاری کارروائیوں کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بنکر میں اہم میٹنگ کی ہے۔وزیر دفاع اور ملٹری لیڈر شپ کے ساتھ صورتحال پر غور کیا گیا۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایرانی عوام کے پاس ایرانی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا یہ بہترین موقع ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں پر میزائل داغ کر ایران نے سرخ لکیر پامال کی، ایرانی حکومت کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل پروگرام پر بمباری کا عمل مکمل کر لیا ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیں ایک طویل آپریشن کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا، اسرائیل نے ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور عسکری و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
Post your comments