class="wp-singular post-template-default single single-post postid-13297 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

امریکی حملے پر ایرانی وزیر خارجہ کا پہلا ردعمل سامنے آگیا

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا پہلا ردعمل سامنے آگیا۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن امریکا نے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے اقوامِ متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور این پی ٹی کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج صبح کے واقعات نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہیں اور ان کے دیرپا نتائج ہوں گے۔عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اقوامِ متحدہ کے ہر رکن کو اس انتہائی خطرناک، غیر قانونی اور مجرمانہ طرزِ عمل پر تشویش میں مبتلا ہونا چاہیے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران اپنی خود مختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔واضح رہے کہ ایران کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں امریکا بھی شامل ہو گیا ہے۔ امریکا نے ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر دیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فردو، نطنز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے، فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کر دی گئی۔

پاکستان نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی حملے اسرائیلی حملوں کے سلسلے کا تسلسل ہیں، یہ حملے بین الاقوامی قانون کی تمام اقدار کی خلاف ورزی ہیں، ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف جاری جارحیت سے کشیدگی اور تشدد میں بے مثال اضافہ ہوا ہے، مزید کشیدگی پورے خطے اور دنیا پر سنگین اثرات ڈالے گی، خطے میں کشیدگی میں مزید اضافے پر گہری تشویش ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تنازع کو فوری ختم کیا جانا ضروری ہے، شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ناگزیر ہے، تمام فریقین بین الاقوامی قانون اور انسانی ہمدردی کے قوانین کی پاسداری کریں۔ترجمان نے کہا ہے کہ مذاکرات اور سفارتکاری ہی خطے کے مسائل کا واحد حل ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق بحران کا پرامن حل ضروری ہے۔

سعودی عرب نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر تشویش ہے، ایسی حساس صورتحال کے سیاسی حل کے لیے عالمی برادری اپنی کوششیں بڑھائے۔دوسری جانب عراق کا اس معاملے پر مؤقف سامنے آیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو خطرہ ہے۔عراق کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ نے امریکی حملوں کے بعد بیان جاری کر دیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران امریکی فوجی جارحیت کے خلاف مزاحمت کو اپنا حق سمجھتا ہے، دنیا کو بھولنا نہیں چاہیے کہ امریکا نے سفارتی عمل کے دوران یہ جنگ شروع کی ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس جارحیت کے سامنے خاموشی نے دنیا کو بڑے خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

قطر اور عمان نے ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق سلطنتِ عمان نے ایران پر امریکی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔سلطنت عمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی اقدامات تنازع کو مزید وسیع کرسکتے ہیں، امریکی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ناقابل قبول ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پُرامن مقاصد کے لیے نیوکلیئر پروگرامز کا حق ہر ملک کو حاصل ہے اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔دوسری جانب قطری حکومت نے ایران پر امریکی حملوں کو افسوسناک قرار دیا ہے۔قطر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حملے سے خطے میں صورتحال بگڑنے پر افسوس ہے اور ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے خطے اور بین الاقوامی سطح پر تباہ کن نتائج ہوں گے۔

نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹر نے کہا ہے کہ امریکی حملوں پر تشویش ہے، مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹر نے ایران میں امریکی حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے تاہم انہوں نے حملوں کی مذمت نہیں کی۔انہوں نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ سفارت کاری کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ونسٹن پیٹر نے کہا ہے کہ ہم تمام فریقین سے مذاکرات کی طرف واپس آنے کی اپیل کرتے ہیں۔ سفارت کاری  فوجی کارروائی سے بہتر اور پائیدار حل پیش کرے گی۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

ایک بیان میں حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران کے خلاف امریکا کی کھلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔ حماس نے کہا کہ یہ وحشیانہ جارحیت کشیدگی میں خطرناک اضافہ ہے، ایران پر امریکی حملہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران پر امریکی حملہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter