class="wp-singular post-template-default single single-post postid-13351 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائلوں سے حملہ کردیا

ایران نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی فوجی اڈوں پر حملہ کیا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائلوں نے قطر کے العُدید فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔اس سے کچھ دیر پہلے قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ تین روز پہلے یہ خبر آئی تھی کہ امریکا نے اپنے 40 جنگی جہاز العُدید کے فوجی اڈے سے نکال لیے ہیں۔اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ  ایران نے قطر، بحرین، کویت اور عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل حملہ کیا، ایران نے میزائل حملہ کرکے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب دے دیا ہے۔پاسداران انقلاب گارڈ نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کیے گئے ہیں۔

ایرانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک میزائل قطر میں امریکی اڈے پر داغا گیا جبکہ دوسرا عراق میں ایک اور امریکی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کو ایران کی براہِ راست جوابی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق  عراق میں امریکی ایئر بیس عین الاسد کا فضائی دفاعی نظام فعال کردیا گیا،  عراق میں امریکی عین الاسد بیس پر ہائی الرٹ کر دیا گیا،  عین الاسد بیس پر عملے کو بنکرز میں جانے کی ہدایت کر دی گئی۔ایران نے مغربی عراق میں عین الاسد کے مقام پر بھی امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا۔ اس سے کچھ دیر پہلے قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ تین روز پہلے یہ خبر آئی تھی کہ امریکا نے اپنے 40 جنگی جہاز العُدید کے فوجی اڈے سے نکال لیے ہیں۔قطر اور عراق پر ایرانی حملے سے پہلے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا سوشل میڈیا پر یہ بیان سامنے آیا تھا کہ ہم نے یہ جنگ شروع نہیں کی نہ ہم جنگ چاہتے ہیں مگر ہم عظیم ایران پر جارحیت کا جواب دیے بغیر نہیں رہیں گے۔وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ دفاع صورتحال کا جائزہ لے رہا ہےوائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ  قطر میں امریکی ایئر بیس پر حملے کی اطلاعات سے آگاہ ہیں،  وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ دفاع صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔قطری وزارت دفاع کا بیان سامنے آگیا قطری وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ  قطر پر ایرانی میزائل حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،  کسی بھی حملے کو ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ ایران پر کسی بھی حملے کا جواب دیے بغیر نہیں رہیں گے،  ایران پر کیے گئے ہر حملے کا جواب دیں گے۔

  بحرین نے اپنی فضائی حدود بند کر دی

بحرین کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں کے جواب میں ایرانی ردعمل کے خدشے پر فضائی حدود عارضی طور پر بند کی گئی ہے۔بحرینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رہائشی پُرسکون رہیں اور نزدیکی محفوظ علاقوں کی طرف جائیں، شہری مرکزی سڑکوں کا استعمال صرف اشد ضرورت پر کریں۔خیال رہے کہ قطر میں العدید ایئر بیس اور عراق میں مختلف امریکی تنصیبات خطے میں امریکہ کی فوجی موجودگی کے مرکزی مراکز ہیں۔ حملوں کے بعد ممکنہ نقصانات یا جانی نقصان کے حوالے سے تاحال کوئی باضابطہ اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے سے قبل آگاہی دی تھی۔

امریکی اخبار نے مزید کہا کہ ایران نےامریکی فوجی اڈے پر حملے سے قبل قطری حکام کو بتادیا تھا۔نیو یارک ٹائمز نے یہ بھی کہا کہ ایسا ہی معاملہ 2020ء میں امریکی ہاتھوں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد بھی سامنے آیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران نے اپنے جنرل کے قتل کے بعد عراق میں امریکی اڈے پر بیلسٹک میزائل گرائے تھے اور عراق کو پہلے سے ہی آگاہ کردیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی میڈیا کے ذریعے یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی اطلاع پہلے ہی دے دی تھی۔ایرانی میڈیا نے ایک سینئر ایرانی سیاسی شخصیات کے ذرائع سے رپورٹ کیا تھا کہ امریکی کی اطلاع ملنے کے بعد ہی ایران جوہری تنصیبات سے افزودہ یورینیئم کے ذخائر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے میں کامیاب رہا تھا۔سینئر ایرانی سیاسی شخصیت نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن نے ایران کو خفیہ طور پر پہلے ہی بتا دیا تھا کہ امریکا صرف 3 جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے گا اور اطلاع دینے کا مقصد یہ کہنا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ مکمل اور بھرپور جنگ نہیں چاہتا۔

قطر میں امریکی ایئربیس پر ایرانی حملے کےبعد عراقی وزارت خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ خطےکی کشیدگی میں خطرناک اضافے پر شدید تحفظات ہیں۔

عراقی وزارت خارجہ نے کہا کہ عراق طویل عرصے سے خطے کے امن واستحکام کو لاحق ان خطرات سے خبردار کر رہا تھا۔عراق کی وزارت خارجہ نے کہا کہ فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ علاقائی تنازعات صرف بات چیت سے ہی حل کیے جاسکتے ہیں۔

ایران کی پاسداران انقلاب گارڈ نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کیے گئے ہیں۔

ایرانی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ قطر اور عراق میں کیے ایرانی آپریشن کا نام “فتح کا اعلان” ہے۔”فتح کا اعلان” نامی میزائل آپریشن میں قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے قطر، بحرین، کویت اور عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل حملہ کیا، ایران نے میزائل حملہ کرکے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب دے دیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ صبح 4 بجے تک آپریشنز کامیابی سے مکمل کیے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہماری افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک جاری رہیں۔عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم اپنی افواج کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے، ہماری افواج ہر حملے کا جواب دینے کے لیے خون کے آخری قطرے تک تیار ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ دشمن کے حملوں کا جواب دینے کے لیے افواج آخری لمحے تک سرگرم رہیں۔اس سے قبل ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا تھا کہ جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے آخری لمحے تک ایرانی فوج کے حملے جاری رہے۔عباس عراقچی نے ایرانی افواج کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جارحیت روک دی تو اس کے بعد ہمارا جوابی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں۔عباس عراقچی نے یہ بھی کہا تھا کہ ابھی تک ایران اسرائیل جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی ’معاہدہ‘ نہیں ہوا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter