بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اسلام آباد پہنچنے کی فائنل کال پر خود منظر سے غائب رہنے والے پارٹی رہنماؤں کی کہانی سامنے آگئی۔
پی ٹی آئی کے کئی اہم رہنماؤں نے 24 نومبر کی فائنل کال کےلیے سوشل میڈیا پر خوب عوامی مہم چلائی، لوگوں سے کہا کہ وہ گھروں سے نکل کر ڈی چوک پہنچیںبانی پی ٹی آئی کی احتجاج کی فائنل کال کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے یہ رہنما خود منظر سے غائب رہے۔اس فہرست میں سب سے اوپر ہیں، پارٹی ترجمان شیخ وقاص اکرم، جنہوں نے پیغام جاری کیا کہ ’خان کی کال ہے گھروں سے نکلیں‘، یہ خود بھی خان کی کال پر باہر نہ نکلے اور آخری موقع ضائع کردیا۔پی ٹی آئی دور کے سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ 24 نومبر فائنل کال، آج آپ اس تحریک میں شامل نہ ہوئے تو ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔ خود انہوں نے سوشل میڈیا 2 دریا پار کیے لیکن وہ ڈی چوک نہیں پہنچ پائے۔سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شعر و شاعری کے ذریعے سوشل میڈیا پر کارکنوں کا دل گرمائے رکھا، وہ تیمور جھگڑا کے ساتھ فائنل کال پر نکلے بھی لیکن وہ ڈی چوک نہ پہنچ سکے۔پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا اپنی لوکیشن بتاکر لاہور کی گلیوں میں اکیلے گھومتے رہے، اس وقت اردو بازار سے گزرے ہیں اور مینار پاکستان جائیں گے۔پی ٹی آئی رہنما صاحبزادہ حامد رضا نے پولیس کی کارکردگی کا تمسخر اڑا کر سوشل میڈیا پر بتایا کہ وہ اسلام آباد میں رواں دواں ہیں، لیکن وہ بھی دیگر پارٹی رہنماؤں کی طرح پولیس کے ساتھ احتجاجی عوام بھی انہیں نہ ڈھونڈ پائی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے مانسہرہ میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کارکنوں نے سوالات پوچھ لیے۔
مانسہرہ میں پارٹی کارکن نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کےلیے نئی حکمت عملی کیا ہے؟اس پر جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ نئی حکمت عملی بانی پی ٹی آئی خود ہی دیں گے۔اس دوران ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور سے پوچھا کہ ’آپ اسلام آباد سے یہاں کیسے پہنچے؟ایک اور کارکن نے شعر پڑھ کر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے سوال پوچھا ’تو ادھر، اُدھر کی نہ بات کر، یہ بتا کہ قافلہ کیسے لٹا؟ مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے‘علی امین گنڈاپور کارکنوں کے ان سوالات کا جواب دیے بغیر ہی وہاں سے روانہ ہوگئے۔
Post your comments