class="wp-singular post-template-default single single-post postid-12945 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

وفاقی بجٹ آج، حجم 17600 ارب روپے، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع

آئندہ مالی سال 2025-26 کا 17ہزار 600 ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ گزشتہ مالی سال 18 ہزار 700 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیاگیا تھا جبکہ ٹیکس ریونیو کا ہدف 14ہزار200ارب روپے متوقع ہے۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 7.5 سے 10 فیصد اضافے کی توقع ہے‘ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال دفاعی بجٹ 2550ارب روپے متوقع ہے۔بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب، قرضوں پر سود ادائیگیوں کے لیے 8 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے‘ پنشن کی ادائیگی کے لیے ایک ہزار ارب روپے، سبسڈیز کے لیے 1186ارب روپے، گرانٹس کے لیے 1900 ارب روپے رکھے جائیں گے۔سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 12 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے، گریڈ ایک سے16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس دینے کی بھی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس آمدن ساڑھے چار ہزار ارب روپے متوقع ہے، این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ 60 فیصد کے قریب ہونے کے باعث مجموعی ریونیو میں 8 ہزار ارب روپے صوبوں کو چلے جائیں گے جبکہ وفاق کے پاس 6 ہزار ارب روپے بچیں گے۔بجٹ خسارہ 6200 ارب روپے سے 7 ہزار ارب روپے متوقع ہے، آئندہ مالی سال وفاقی ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے مقرر کیا جائے گا، بجٹ میں تعلیم کیلئے 13 ارب 58 کروڑ اور صحت کیلئے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔آئندہ مالی سال برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر ، درآمدات 65 ارب ڈالر اور ترسیلات زر کا ہدف 39 ارب 43 کروڑ ڈالر مقرر کیا جائے گا، آئندہ مالی سال جی ڈی پی کا ہدف 4.2 فیصد اور اوسط مہنگائی کی شرح کا متوقع ہدف 7.5 فیصد ہے۔آئندہ مالی سال زراعت کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصد ، صنعت 4.3 فیصد اور خدمات کے شعبے میں ترقی کا ہدف 4 فیصد مقرر کیا گیا ہے، مجموعی وفاقی اخراجات17 ہزار 573 ارب روپے ہونگے، کرنٹ اخراجات 16ہزار 286ا رب روپے کا تخمینہ ہے۔

وفاقی بجٹ 26-2025ء میں حکومت نے نیشنل ٹیرف پالیسی کے تحت پرانی گاڑیاں سستی کرنے پر غور شروع کردیا۔

حکومت نے آئی ایم ایف کو پرانی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کم کرنے کی تجویز دے دی۔ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد اور گاڑیوں پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی مرحلہ وار ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹیز میں بھی کمی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول میں اصلاحات کی تجویز اور آٹو سیکٹر پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹیز لاگو نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

پرانی گاڑیوں پر ٹیرف سالانہ 10 فیصد کم کرنے کی تجویز اور آٹو سیکٹر پر نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے کی جبکہ 2030 تک آٹو سیکٹر پر اوسط ٹیرف 6 فیصد سے کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

 بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعہ کے پیش نظر آبی وسائل کے لیے آئندہ بجٹ میں بھاری رقم مختص کرنے کا پروگرام پر غور

،زرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں آبی منصوبوں کیلئے 147 ارب 78 کروڑ رکھنے کی تجویز ہے جبکہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ فیز ون کیلئے 20 ارب روپے مختص ہوں گےمنگلا ڈیم پاور اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کیلئے 5 ارب روپے مختص کرنے پر غور کیا جا رہا ہےجبکدیا مربھا شا ڈیم کیلئے 35 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گی ہےکراچی کو واٹر سپلائی کیلئے 9ارب 47کروڑ روپے رکھنے پرغور کیا گیا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter