امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ نے برکس کی پالیسیوں کو امریکا مخالف قرار دے دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے، برکس کی امریکا مخالف پالیسی کا ساتھ دینے کے معاملے پر کسی ملک کو چھوٹ نہیں ملے گی۔واضح رہے کہ دنیا کی اُبھرتی معیشتوں کے گروپ ’برکس‘ نے ایران پر اسرائیل اور امریکا کے حملوں کی مذمت کی ہے۔برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقا پر مشتمل گروپ برکس کا 2 روزہ اجلاس برازیل کے شہر ریو ڈی جنیریو میں ہوا جس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 13 جون کے بعد ایران پر حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی تھے۔ اجلاس میں ایران کی جوہری تنصیبات پر فوجی حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برکس ممالک کو 10 فیصد اضافی ٹیرف کی دھمکی دینے پر چین کا ردِ عمل سامنے آیا ہے۔
چین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برکس ممالک پر 10 فیصد مزید ٹیرف کی دھمکی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیرف کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹیرف کا استعمال کسی کے مفاد میں نہیں۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ نے برکس کی پالیسیوں کو امریکا مخالف قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے، برکس کی امریکا مخالف پالیسی کا ساتھ دینے کے معاملے پر کسی ملک کو چھوٹ نہیں ملے گی۔
بھارت کو پاکستان کے ساتھ جنگ میں پہل اور بعد ازاں دھول چاٹنے کے بعد سفارتی محاز پر بھی یکے بعد دیگرے ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق برازیل میں ہونے والے برکس کے اجلاس کے اعلامیے میں پہلگام واقعے کی مذمت کی گئی ہے مگر اس اعلامیے میں پاکستان کا ذکر تک موجود نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی کوششوں کے باوجود برکس اعلامیے میں پاکستان کا نام شامل نہیں کیا جا سکا۔دوسری جانب برکس کے اجلاس سے چینی صدر 2012ء کے بعد پہلی بار غیر حاضر رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی عدم شرکت بھارتی بیانیے کی حمایت نہ کرنے کا اشارہ ہے۔ذرائع کے مطابق روس کے صدر پیوٹن نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے برکس سمٹ سے خطاب کیا۔
Post your comments