class="wp-singular post-template-default single single-post postid-14386 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

برطانیہ کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مشروط اعلان

برطانیہ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مشروط اعلان کر دیا۔ 

لندن میں کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے کہا کہ غزہ کی صورتحال نہ بدلی تو برطانیہ ستمبر میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی، مغربی کنارے پر تسلط نہ کرنے کا اعلان اور دو ریاستی حل پر رضامندی نہ دی تو فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے، ستمبر میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے پہلے فلسطینی ریاست کو مشروط تسلیم کر لیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی برابری نہیں ہے، حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ برقرار ہے، حماس جنگ بندی اور غزہ کی حکومت میں کوئی کردار ادا نہ کرنے پر راضی ہو۔اس سے پہلے فرانس بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کرچکا ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، 22 ماہ سے جاری وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

امداد کی ناکہ بندی سے 147 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 88 بچے شامل ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق 60 ہزار فلسطینی شہدا کا مطلب غزہ میں یومیہ 90 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، غزہ کے ہر 36 فلسطینیوں میں سے ایک فلسطینی شہید ہوچکا ہے۔zاقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین اُنروا کے سربراہ نے فوری جنگ بندی اور بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار تسلیم کیا ہے کہ غزہ میں حقیقی بھوک ہے اور اسرائیل اس صورتحال کا ذمے دار ہے۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی مظالم پر 2 اسرائیلی تنظیموں نے اپنی ہی حکومت پر کھل کر تنقید کی۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل میں انسانی حقوق کی 2 تنظیموں نے پہلی بار کھل کر اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دے دیا۔اسرائیلی تنظیم بی تسلیم اور فزیشنز فارہیومن رائٹس اسرائیل نے اپنی رپورٹس میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ کے صحت کے نظام کو منظم طریقے سے تباہ کیا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter