،راولاکوٹ آصف اشرف آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں پہاڑی زبان کو مادری زبان قرار دے کر اس کو زبانوں کے خانہ میں شامل کرنے رٹ دائر کر دی گئی ہے جمعرات کو عامر جمیل امجد یعقوب راجہ اعجاز ایڈوکیٹس کے توسط سے دائر رٹ میں پہاڑی ادبی بھٹک نے موقف اختیار کیا کہ پہاڑی زبان نہ صرف منقسم دھرتی ماں جموں کشمیر کے مختلف علاقوں بلکہ بھارت اور نیپال تک بولی جاتی ہے قرآن مقدس کا ترجمہ اس زبان میں ہے اس سے ہٹ کر پہاڑی رسم الخط پہاڑی حروف تہجی بھی ہیں برطانیہ میں پہاڑی چینل قائم ہیں مگر مردم شُماری کے زبانوں کے خانہ میں پہاڑی زبان حذف کر دی گئی ہے لہزا اس زبان کا اندراج کیا جائے ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں پچاس لاکھ سے زائد لوگ پہاڑی زبان بولتے ہیں اب پونچھ یونیورسٹی راولاکوٹ میں پہاڑی زبان پر تحقیق کی غرض سے چئیر بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
Home / News, Regional / آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں پہاڑی زبان کو مادری زبان قرار دے کر اس کو زبانوں کے خانہ میں شامل کرنے کے لیے رٹ دائر کر دی گئی ہے
آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں پہاڑی زبان کو مادری زبان قرار دے کر اس کو زبانوں کے خانہ میں شامل کرنے کے لیے رٹ دائر کر دی گئی ہے
Related Articles
Weekly E Paper
Weekly Nawai Pakistan E Paper 10-10-2024
Posted in: E Paper 2024, News, Weekly Nawai Pakistan E PaperAll Weekly Nawai Pakistan E Paper 10-10-2024
Read MoreArticle
جنت کے حوروں کی خوبصورتی بتانے والے علماء متوجہ ہوں۔محمد نعیم طلعت
Posted in: Article, Newsکھیرا اور پیاز کاٹنے کا شرعی طریقہ بتانے والے اور جنت کے حوروں کی خوبصورتی بتانے والے علماء متوجہ ہوں۔ کمال اتاترک نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا کہ ملک کے بڑے ملاؤں کو میرے پاس لے آئیں، جب ملاں آئے تو اس نے ان سے کہا: کسان حکومت کے لیے گندم، چاول وغیرہ اگاتے […]
Read More-
حضرت محمدﷺ بنفسِ قرآن
Posted in: Article, News -
-
کبھی بھی اپنا موازنہ دوسروں کے ساتھ نہ کریں
Posted in: Article, News -
sports
کامران غلام کی ٹیسٹ ڈیبیو پر سنچری، بیٹرز کی خصوصی فہرست میں شامل
Posted in: News, Sportsپاکستان کے مڈل آرڈر بیٹر کامران غلام نے اپنے ڈیبیو پر سنچری بنادی۔ وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے 13ویں پاکستانی بیٹر ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار پرفارمنس دکھانے والے کامران غلام کو سابق کپتان اور اسٹار بیٹر بابراعظم کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔طویل انتظار کے بعد قومی ٹیم میں جگہ بنانے […]
Read More
Post your comments