امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ ہوسکتا ہے، غزہ سے متعلق بہت کچھ کرنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں بہت سی امداد بھیج رہے ہیں۔انہوں نے ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل ختم کردیا، لیکن ایران اسے دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم سے ایران سے متعلق بات کروں گا۔امریکی صدر نے مزید کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل ختم کر دیا ہے تاہم ایران جوہری پروگرام کسی دوسرے مقام پر دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔امریکی صدر نے بتایا ہے کہ ٹیرف معاملے پر 12 ممالک کے لیے خطوط پر دستخط کر دیے ہیں جو پیر کو ارسال کر دیے جائیں گے۔دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔امریکی صدرٹرمپ نے حماس کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے پابندیوں سے متعلق بات کی تھی، روسی صدر پیوٹن پابندیوں سے پریشان ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں چین کا دورہ کر سکتا ہوں یا چینی صدر امریکا کا دورہ کر سکتے ہیں۔ امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹک ٹاک ڈیل کے بہت قریب ہیں۔
فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ حماس نے غزہ جنگ بندی تجویز پر اپنا جواب ثالثوں کے حوالے کردیا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ حماس کا جنگ بندی تجویز پر مثبت ردعمل ہے، امید ہے اس سے معاہدے پر پہنچنے میں آسانی ہوگی۔دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جنگ بندی تجویز پر مشاورت جاری ہے، حتمی مشاورت کے بعدثالثوں کو اپنا فیصلہ پیش کریں گے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ میں امن قائم کرنے کیلئے 60 روزہ جنگ بندی کی نئی تجویز پیش کی تھی۔غزہ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 138 فلسطینی شہید اور 452 زخمی ہوگئے ہیں۔جنوبی غزہ میں جھڑپ کے دوران ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس کے کئی علاقوں سے فلسطینوں کو زبردستی نقل مکانی کرنے کا نیا حکم دیا ہے۔
Post your comments