class="post-template-default single single-post postid-9959 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

جموں و کشمیر کا تنازع ہماری خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون رہے گا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی ختم ہوچکی تھی لیکن پچھلی حکومت انہیں واپس لے کر آئی اور بدقسمتی سے دہشت گردوں کو امن کا پیامبر کہا گیا تاہم جوانوں کی قربانیوں سے ایک بار پھر دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کریں گے، جموں و کشمیر کا تنازع پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن کی تقریب سے خطاب کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گرین چینل نواز شریف ایک بہت بڑا کارنامہ تھا اور انشااللّٰہ اس کو ہم دوبارہ بحال کریں گے۔وزیرخزانہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے گرین چینل کے معاملے کا جائزہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ 2018 تک پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا تھا، بدقسمتی سے چند سال پہلے ایک حکومت نے ان کو دوبارہ پاکستان آنے دیا اور یہ کہا کہ یہ امن کے پیامبر ہیں۔اس سے بڑی پاکستان دشمنی اور کوئی نہیں ہوسکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گردی دوبارہ ختم ہوگی اور دفن ہوگی، یہ دھرتی انشااللہ محفوظ ہوگی۔دریں اثناء یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں شہبازشریف نے بہادر کشمیری عوام کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کےحق خودارادیت کے حصول تک ان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہم کشیمری عوام سے اظہارِ  یکجتی کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اندھیرے کے بعد اجالا آئے گا اور کشمیر میں بہت جلد اجالا آنے والا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ایک ہی نعرہ اور ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان،   دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیری اکیلے نہیں۔گورنر خیبر پختونخوا نے یہ بھی کہا کہ جب بھی کشمیر کی بات آتی ہے بین الاقوامی ادارے خاموش ہو جاتے ہیں۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے یوم یکجہتی کشمیر پر اپنا خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔

کامران خان ٹیسوری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پوری قوم اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ حق خود ارادیت بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے، عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر ہر صورت حل کرنا ہوگا اور بھارت کے ظالمانہ قوانین کو منسو خ کرنا ہوگا۔گورنر سندھ نے کہا کہ کشمیریوں سے محبت ہمارے خون میں شامل ہے۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رہے گی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ کشمیری اپنےحقِ آزادی کے حصول کے لیے ایک بے مثال اور تاریخی جدوجہد میں مصروف ہیں۔

یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر خصوصی پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ آج پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں سے یکجہتی اور غیر متزلزل حمایت کے عزم کی تجدید کر رہی ہے، کشمیری اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے جائز حقِ خود ارادیت کے لیے قابض بھارتی ظلم و جبر کے خلاف برسرِ پیکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے حقِ آزادی کے حصول کے لیے ایک بے مثال، تاریخی جدوجہد میں مصروف ہیں، کشمیریوں کی قربانیوں نے آزادی کی شمع کو ہمیشہ روشن رکھا ہے، پورا یقین ہے کہ وہ دن قریب ہے جب کشمیریوں کے خواب تعبیر پائیں گے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ کشمیری گزشتہ 75 سال سے وحشیانہ بھارتی جبر و استبداد کے خلاف قربانیاں دیتے آرہے ہیں، کشمیریوں کا صبر، حوصلہ اور استقلال تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ یقین دلاتا ہوں کہ جب تک کشمیری بھارتی ظلم و ستم کا شکار رہیں گے پاکستان کبھی خاموش نہیں بیٹھے گا، پاکستان اپنے اصولی مؤقف سے دستبردار نہیں ہوگا، کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت ہر سفارتی، سیاسی اور اخلاقی محاذ پر جاری رہے گی۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کروا رہی۔

ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دنیا منظم ہو کر کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کے ساتھ کھڑی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیریوں کی جدوجہد کے ساتھ شریک ہے، کشمیریوں کی آزادی کی تحریک تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 1 لاکھ لوگوں کو شہید کیا جبکہ لاکھوں زخمی بھی ہوئے۔امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ غاصب بھارت نے کشمیری حریت رہنماؤں کو قید کر رکھا ہے،  ہماری ذمہ داری ہے کہ بھارتی مظالم کا شکار ماؤں اور بہنوں کا ساتھ دیں۔

سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ فلسطینی بہن بھائی عزم و حوصلے کی عمدہ مثال ہیں، اسرائیل کو فلسطین چھوڑنا پڑے گا۔

مشاہد حسین سید نے تنظیم اسلامی کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر اور فلسطین پر منعقد کیے گئے سیمینار سے خطاب کیا ہے۔اُنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ دوبارہ بنے گا اور انشاء اللّٰہ پہلے سے زیادہ مضبوط بنے گا، اہل غزہ کا ساتھ دینا وقت کی ضرورت ہے،17 ہزار بچے یتیم ہو چکے ہیں۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر پر آج پوری قوم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے، کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر اور غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔مشاہد حسین سید نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کا حل یقینی بنایا جائے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter