class="wp-singular post-template-default single single-post postid-17719 single-format-standard wp-theme-resolution eio-default kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

نواز شریف چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن میں رکاوٹ نہیں، رانا ثنا اللّٰہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہےنواز شریف چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن میں رکاوٹ نہیں‘یہ تاثر غلط ہے‘ نواز شریف نے کبھی سی ڈی ایف کے بارے میں اس قسم کے خیال کا اظہار نہیں کیا۔پارلیمنٹ ہاؤس میں جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی گفتگو کو خواہ مخواہ اس معاملے سے جوڑا جا رہا ہے، نواز شریف کی گفتگو کسی اور حوالے سے ہوئی تھی‘ نواز شریف نے اس دن جو بات کی اس کا پس منظر کچھ اور تھا، جو بھی آئینی ترامیم ہوئی نواز شریف کی بحیثیت پارٹی ہیڈ منظوری سے ہوئی ہے۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی چیز کے زیرغور ہونے میں اور فیصلہ ہونے میں فرق ہوتا ہے، مختلف آپشن مختلف اوقات میں زیرغور ہوتے ہیں‘ جب تک کوئی فیصلہ نہ ہو ان پر آپ کوئی حتمی بات نہیں کرسکتے‘ سی ڈی ایف کا ایک نیا ادارہ بننے جا رہا ہے، وہ بہت اہم ادارہ ہوگا، ان ہی معاملات کوپوری طرح سے دیکھتے ہوئے نوٹیفکیشن عجلت میں نہیں ہونا چاہیے اور نہ عجلت میں ہوگا۔حکمران پاکستان مسلم لیگ کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف نے قومی اسمبلی کے رواں پورے اجلاس سے رخصت لے لی ہے۔ اسپیکر سردار ایاز صادق نے پیر کو ان کی درخواست ایوان میں پیش کی تو اسے ارکان نے یک آواز منظور کرلیا، اس وقت حزب اختلاف کے ارکان بھی موجود تھے۔ نوازشریف قومی اسمبلی کے لاہور سے رکن ہیں وہ گزشتہ ماہ آئین کی 27ویں ترمیم کی حمایت میں ووٹ دینے کے لیے آئے تھے اور اس کے بعد کسی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ یاد رہے جھنگ سے قومی اسمبلی کے رکن شیخ وقاص اکرم جو تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ہیں، اسمبلی کی رکنیت سے محروم کیے جانے کی کارروائی کا سامنا کررہے ہیں۔ ایوان ان کے خلاف چالیس روز تک لگاتار بلا رخصت لیے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں رکنیت سے محروم کیے جانے کے لیے ڈسکہ سے مسلم لیگ نون کی رکن سیدہ نوشین افتخار کی تحریک منظور کرچکا ہے۔ تحریک پر عملدرآمد کے لیے اسے ایوان میں دوبارہ کسی بھی قوت پیش کیا جاسکتا ہے۔ پیر ہی کو پارلیمنٹ کے خلاف تحریک انصاف اور نام نہاد و تحریک تحفظ آئین کے رہنمائوں، بالخصوص محمود خان اچکزئی کی دھمکیوں کے خلاف حکمران اتحاد بھی شامل جماعتیں پاکستان مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی متحد ہوگئی، ان دونوں جماعتوں کے ارکان نے آئین کی 26ویں ترمیم کا دفاع کیا۔ پیپلز پارٹی کے کراچی سے رکن آغا رفیع اللہ نے بتایا کہ تحریک انصاف کے ارکان ترمیم کی تائید کی یقین دہانی کے بعد رائے شماری کے موقع پر بدک گئے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter