حکومت نے کہا ہے کہ یہ درست نہیں ہے کہ سب سے زیادہ ٹیکس تنخواہ دار طبقے سے وصول کیا گیا، وزارت خزانہ کی طرف سے پارلیمنٹ کو فراہم کردہ معلومات میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے ڈیٹا کے مطابق مالی سال 2024-25 کے دوران بالترتیب بینکوں ، پٹرولیم ، پاور، ریٹیلرز\ہول سیلرز اور سیلری نے سب سے زیادہ ٹیکس کی رقم جمع کروائی ۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کہتی تھی زرعی ٹیکس نہیں لگنا چاہیے، آئی ایم ایف نے کان پکڑ کر زرعی ٹیکس لگانے کا کہا تو زرداری صاحب نے اس کا اعلان کیا۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سال سندھ کو این ایف سی ایوارڈ کے 2400 ارب روپے ملے ہیں۔مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کو اس سال 800 ارب روپے ملنا چاہیے تھے، 100 ارب بھی نہیں ملے، وفاق کہتا ہے سارے پیسے وزیراعلیٰ کو دے دیے، جاؤ وزیراعلیٰ سے لو۔انہوں نے کہا کہ کیا صوبے بنانے کے قانون میں آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی؟ بالکل ہوسکتی ہے، نئے صوبے کی بات اس وقت کرتے ہیں، جب ہمیں حقوق نہیں دیتے۔






















Post your comments